وزیراعلی سندھ نے پرائمری اسکولوں کو بتدریج پوسٹ پرائمری اسکولوں میں اپ گریڈ کرنے کی پالیسی کی منظوری دیدی

تمام پرائمری اسکولوں کو بتدریج پوسٹ پرائمری اسکولوں میں اپ گریڈ کرنے کی پالیسی پر عمل درآمد کیا جائے،سید مراد علی شاہ

منگل 30 اپریل 2024 21:55

وزیراعلی سندھ نے پرائمری اسکولوں کو بتدریج پوسٹ پرائمری اسکولوں میں اپ گریڈ کرنے کی پالیسی کی منظوری دیدی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نی4.1 ملین اسکول سے باہر بچوں کو واپس اسکولوں میں لانے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محکمہ اسکول ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ تمام پرائمری اسکولوں کو بتدریج پوسٹ پرائمری اسکولوں میں اپ گریڈ کرنے کی پالیسی پر عمل درآمد کیا جائے اوراسکول چھوڑنے والے بچوں کے تناسب کو کم کر کے انہیں مستقبل رکھنے کے حوالے سے اسکولوں کو باہم ایک دوسرے سے روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس وزیراعلی ہاس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر تعلیم سید سردار شاہ،وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکرٹری اسکول ایجوکیشن زاہد عباسی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (پی آئی ای)نے جنوری 2024 میں ایک رپورٹ شائع کی جس میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں 26.2 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں۔

جس میں سے 7.63 ملین بچوں کا تعلق سندھ سے ہے جوکہ انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔ جس پر وزیر تعلیم سردار شاہ نے وزارت تعلیم (وفاقی حکومت)کے تازہ ترین اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں 4.1 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔وزیر تعلیم نے وزیراعلی سندھ کو مزید بتایا کہ سندھ میں بچوں کی مجموعی تعداد 14208257 ہیں جن میں سے 10204647 بچے سرکاری، نجی، مدارس، سندھ ایجوکیشن فانڈیشن اور دیگر اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جب کہ 4.1 ملین اسکولوں سے باہر ہیں۔

انہوں نیواضح کیا کہ 4.5 ملین بچے سرکاری اسکولوں میں، 3.9 ملین نجی اسکولوں میں پڑھتے ہیں اور 840,000 بچے سندھ ایجوکیشن فانڈیشن میں زیر تعلیم ہیں جبکہ 500,000 بچے مدارس اور 500,000 وفاقی/پاک آرمی/نیوی کے اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا ہے کہ 2019 میں یونیسیف سندھ نے صوبے میں اسکول سے باہر بچوں کے حوالے سے ایک اسٹڈی پلان تیار کیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ 5 سے 16 سال کی عمر کے بچے مختلف وجوہات کی بنا پر اسکول سے باہر ہیں۔

جن میں 20 فیصدکا تعلق غربت زدہ گھرانے سے ہے ہیں، 16 فیصد خاندان تعلیم کو اہمیت نہیں دیتے، 15 فیصد لڑکیوں کے لیے اسکول کی عدم دستیابی، 14 فیصد اسکول بہت زیادہ فاصلے پر ہونے کی وجہ سے ، 13 فیصد بچے ذریعہ معاش کی وجہ سے، 13 فیصد قریبی تعلیمی اداروں میں مناسب انفراسٹرکچر کا فقدان ہونے کی وجہ سے اور لڑکیوں کی تعلیم کی راہ میں 8 فیصد ثقافتی رکاوٹیں ہیں۔

اجلاس کے دوران وزیر تعلیم سردار شاہ نے وزیر اعلی سندھ کو بتایا کہ 36,234 پرائمری اسکول اور 4,730 پوسٹ پرائمری اسکول ہیں، جس کے نتیجے میں پوسٹ پرائمری سطح پر بچوں کے ڈراپ آٹ کی شرح 54 فیصد ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے پرائمری اور پوسٹ پرائمری اسکولوں کے درمیان فرق کو تسلیم کرتے ہوئے تجویز دی کہہ ہمیں ایک ایسا میکنیزم تیار کرنا ہے کہ بچے اسکول چھوڑنے سے باز رہیں۔

وزیر اعلی سندھ نے اس معاملے پر قابو پانے کے لیے سالانہ ترقیاتی منصوبے (ADPs) میں تمام پرائمری اسکولوں کو بتدریج پوسٹ پرائمری اسکولوں میں اپ گریڈ کرنے کی پالیسی کی منظوری دی۔ مزید برآں اسکول چھوڑنے والے بچوں کے تناسب کو کم کر کے انہیں مستقبل رکھنے کے حوالے سے اسکولوں کو باہم ایک دوسرے سے روابط بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیر تعلیم سردار شاہ نے 9 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو غیر رسمی تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ غیر رسمی تعلیم کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے تیز رفتار لرننگ پروگرام منعقد کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وسائل غیر رسمی تعلیم کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ جس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت ان بچوں کی تعلیمی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرنے کے لیے غیر رسمی تعلیم کی اتھارٹی بنائیگی۔

وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ 19,806 اسکولوں کو نقصان پہنچا جن میں سے 7,503 مکمل طور پر منہدم اور 12,303 کو جزوی نقصان پہنچا۔ تعمیراتی پروگرام میں 5,295 یونٹس شامل کیے گئے ہیں، جن کے لیے ڈونر ایجنسیاں بھی معاونت کر رہی ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وہ وزیراعظم سے تین ترجیحی شعبوں کے لیے مالی معاونت کی درخواست کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں اسکولوں کو پرائمری سے ایلیمنٹری تک اپ گریڈ کرنا، سیلاب سے متاثرہ باقی ماندہ اسکولوں کی بحالی، اور تمام اضلاع میں مزید غیر رسمی تعلیمی مراکز کا قیام شامل ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں