شیعہ سنی اختلافات دراصل ایک کلمے کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتے‘ایرانی قونصل جنرل

اسلام کا مشترکہ مذہب ایک مضبوط اکائی ہے جس کے سامنے دیگر عقائد کو برتری نہیں ہونی چاہیے‘محمد رضا نظیری

اتوار 20 اکتوبر 2019 13:00

قصور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2019ء) بھائی پھیرو۔ایرانی قونصل جنرل محمد رضانظیری کا اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ہیڈ بلوکی کے نزدیک فارم ہاوس کا نجی دورہ اور صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو۔ ایران کے عوام پاکستا ن سے بہت محبت کرتے ہیں،شیعہ سنی اختلافات دراصل ایک کلمے کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتے،اسلام کا مشترکہ مذہب ایک مضبوط اکائی ہے جس کے سامنے دیگر عقائد کو برتری نہیں ہونی چاہیے۔

ایرانی کونسل جنرل ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایرانی قونصل جنرل محمدرضانظیری نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ہیڈ بلوکی کے نزدیک سردار علی احمد ڈوگر ایڈوو کیٹ کے فارم ہاوس کا نجی دورہ کیا اور بعد میں نواحی مرینہ بوٹ کلب کے چیف ایگزیکٹو ہمایوں بٹ نے انہیں کشتیوں پر دریائے راوی کی سیر کرائی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پریس کلب بھائی پھیرو اور سرائے مغل کے سرپرست اعلی حاجی محمد رمضان کی سربراہی میں صحافیوں کے ایک وفد سے غیر رسمی گفتگو کرتے ایرانی قونصل جنرل رضانظیری نے کہا کہ ایران کے عوام پاکستا ن سے بہت محبت کرتے ہیں،شیعہ سنی اختلافات دراصل ایک کلمے کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتے،اسلام کا مشترکہ مذہب ایک مضبوط اکائی ہے جس کے سامنے دیگر عقائد کو برتری نہیں ہونی چاہیے انہوں نے بتا یا کہ ایران ہرسال بہت سے پاکستانیوں کو ویزے جاری کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایران میں پاکستانیوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔

موجودہ تناظر میں ایران اور پاکستان کے لیے بڑی طاقتوں کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کی بجائے بہترہے کہ مشترکہ دشمنوں سے بچاؤ کی کوشش کریں۔ ایران خطے میں بہت اہمیت رکھنے والا ملک ہے۔ افغانستان برآمدات کی نقل و حمل کا ایک بڑا ذریعہ ایران ہے۔ یہ 80 ملین آبادی کے لیے ایک اقتصادی گزر گاہ ہے۔ ایران گیس اور تیل کی دولت سے مالا مال ملک ہے،یہ دنیا میں تیل کی برامدات کا تیسرا اورگیس کی برامد کا یہ دوسرا بڑا ملک ہے۔

ایران اور پاکستان کو اپنے تعلقات مضبوط کرنے چاہیے،دونوں ممالک کو اپنی علمی طاقت، میزائل ٹیکنالوجی، سپاہیوں کی تربیت کے لیے اپنا کردار بڑھانا چاہیے۔ ایک وقت تھا کہ ایکوتنظیم نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا لیکن قیادتوں کی سرد مہری کی وجہ سے یہ تنظیم غیر فعال ہو کر رہہ گئی۔رضا نظیری نے کہا کہ پاک انڈیا جنگ ہو نے کی صورت میں انہوں نے سچائی کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ دوستی کو قابل ترجیح قرار دیتے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ چھڑنے کی صورت میں پورے خطے کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جو کہ بہت سے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔

جنگ کسی کی بھی جیت نہیں لاتی،جنگ سب کی ہار ہے،جنگ سب کے وسائل کو تباہ کردیتی ہے اور ان کے عوام کو زندہ درگور کردیتی ہے۔ دراصل ایران اور پاکستان اس وقت بہت نازک دور سے گزر رہے ہیں جس میں بعض اسلام دشمن طاقتیں ان کی معاشیات کو تباہ کرنے اور انہیں دنیا میں تن تنہا کردینے کی پالیسی کو لے کر چل رہی ہیں۔ ایسے میں مسلم ممالک کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ وحدت اسلامیہ کو فروغ دیتے ہوئے آپس میں بہتر تعلقات قائم کریں اور دشمنوں کے ارادوں کو ناکام بنائیں۔20-10-2019۔نوٹ۔فوٹو لف ہزا ہے۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں