قصور کے بعد چونیاں میں بھی وحشی جنسی ددرندے حرکت میں آگئے

ٓپولیس کی نااہلی کے باعث بچوں کے اغواء کے قتل کے واقعات کی تاریخ کو دوبارہ زندہ کر دیا گیا

بدھ 18 ستمبر 2019 22:56

پتوکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2019ء) قصور کے بعد چونیاں میں بھی وحشی جنسی ددرندے حرکت میں آگئے ۔ پولیس کی نااہلی کے باعث بچوں کے اغواء کے قتل کے واقعات کی تاریخ کو دوبارہ زندہ کر دیا گیا ۔ چونیاں میں دوماہ قبل 4بچوں علی حسنین ، محمد فیضان ، محمد سلیمان اور عمران کو اغواء کر لیا گیا ۔ گزشتہ روز چونیاں انڈسٹریل اسٹیٹ کے کھنڈرات میں سے 2 بچوں کے جسم کی باقیات اور ایک بچے کی لاش ملی۔

تینوں بچوں کی لاشوں کے ملنے کی اطلاع جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور علاقے بھر میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ 8سالہ فیضان کی نماز جنازہ ادا کر کے مقامی قبرستان میں سپر دخاک کر دیا گیا والدین غم نڈھال ۔تاحال ایک بچے عمران کا ابھی تک پتہ نہ چل سکا ۔پولیس کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے اعوام سراپا احتجاج بن گئے ۔

(جاری ہے)

ٹیروں کو آگ لگا کر روڈ بلاک کر دیئے گئے اور تھانہ سٹی چونیاں کا گھیرائو بھی کر لیا اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے فوری ایکشن نہ لینے پر DSP اور SHO چونیاں کو معطل کر دیا اور DPO قصور کی سربراہی میں JITقائم کر دی ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر وزیر قانون راجہ بشارت ، ایڈیشن چیف سیکرٹری داخلہ ، IG پنجاب پولیس اور کمشنر چونیاں پہنچ گئے اور لواحقین کے گھر تعزیت کی ۔ اس موقع پر وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ پولیس کی غفلت جہاں بھی ہوئی اس پر سخت ایکشن ہو گا مقتول بچوں کے لواحقین سے پوری ہمدردی ہے ، معصوم بچوںسے جنسی زیادتی اور بہمانہ قتل کے واقعات میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایاجائے گا۔

قصور سے تعلق رکھنے والے 2صوبائی وزرہ سردار محمد آصف نکئی اور کرنل (ر) سردار محمد ہاشم ڈوگر اور ڈاکٹر عظیم الدین زاہد لکھوی نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور دکھ کا اظہار کیا۔ جبکہ چونیاں سے مسلم لیگ ن کے نومنتخب MNA رانا محمد اسحاق خاںنے کہا ہے کہ پوری مسلم لیگ ن متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے چاہیے تو یہ تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا ہیلی کاپٹر یہاں اترتا اور وہ متاثرہ خاندان کے پاس جاتے ۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں