سندھ میں سرکاری گوداموں سے گندم کی 47 ہزار بوریاں غائب ہونے کا انکشاف

ضلع خیرپور میں 80 کروڑ روپے کی گندم غائب ہونے کی تصدیق ہوگئی، 3 افسران کو معطل کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 26 مارچ 2024 13:36

سندھ میں سرکاری گوداموں سے گندم کی 47 ہزار بوریاں غائب ہونے کا انکشاف
خیرپور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 مارچ 2024ء ) صوبہ سندھ کے ضلع خیرپور میں محکمہ خوراک کے گوداموں سے گندم کی47 ہزار بوریاں غائب ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فزیکل ویری فکیشن ٹیم کے معائنے کے دوران خیرپور میں محکمہ خوراک کے گودام سے گندم فروخت کرنے کا انکشاف ہوا اور سٹھارجہ، گمبٹ، چونڈکو و دیگرگوداموں سے 80 کروڑ روپے مالیت کی گندم غائب ہونے کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد محکمہ خوراک کے گودام سے گندم کی 47 ہزار بوریاں غائب ہونے پر 3 افسران کو معطل کردیا گیا ہے، معطل ہونے والوں میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر، سپروائزر مبین انڑ شامل ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ برس سندھ آڈٹ حکام نے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ سندھ کے 12 اضلاع کے محکمہ فوڈ میں اربوں روپے کی گندم چوری، فراڈ اور غبن ہوا، سندھ کے چار اضلاع میں وقت پر گندم اسٹاک نہ نکالنے پر 1 ارب روپے کا نقصان ہوا، ضلع مٹیاری کے ایک فوڈ انسپکٹر نے ایک ارب روپے کی گندم خورد برد کی یا کرائی، باردانہ خریداری اور ٹرانسپورٹ کی مد میں محمکہ فوڈ کو 50 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

(جاری ہے)

محکمہ فوڈ سندھ کا کہنا تھا کہ گھوٹکی اور لاڑکانہ میں دو کروڑ روپے کی گندم چوری ہوئی، یہ معاملہ مالی سال 2021 اور 2022 میں سامنےآیا تھا، مبینہ کرپٹ افسران اور حکام کے خلاف کارروائی جاری ہے، ایک فوڈ کنڑولر خیرپور نے 3 کروڑ کی مبینہ کرپشن کی ہے، کھلے اسمان تلے گندم رکھنے پر ساڑھے سات ارب کا نقصان ہوا۔ علاوہ ازیں چیف سیکریٹری سندھ نے سرکاری اسکولوں کے فرنیچر کی خریداری میں کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث 2 افسران کو 3ماہ کیلئے معطل کردیا، ذرائع محکمہ تعلیم نے بتایا کہ سکھر کے اسکولوں کے لئے خریدے گئے فرنیچر کے فنڈز میں کرپشن کی گئی، سپرنٹنڈنٹ عبدالرشید ابڑو نے ڈپٹی ڈائریکٹر منور مغل سے ملکرکرپشن کی، من پسند ٹھیکیدار کو ٹینڈر دے کر 13 کروڑ کمیشن حاصل کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں