خاران ایکشن کمیٹی کی کال پر رخشان ڈویژن کے ہیڈکواٹر کا خاران سے آحمدوال منتقلی کے کوششوں کے خلاف پریس کلب خاران اور چیف چوک پر مظاہرہ

جمعہ 30 نومبر 2018 22:31

خاران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2018ء) خاران ایکشن کمیٹی کی کال پر رخشان ڈویژن کے ہیڈکواٹر کا خاران سے آحمدوال منتقلی کے کوششوں کے خلاف پریس کلب خاران اور چیف چوک پر مظاہرہ کیا گیا جبکہ پریس کلب کے سامنے احتجاجا دھرنا بھی دیا گیا مظاہرے میں سول سوسائٹی /آل پارٹیز /ٹریڈ یونیز/مختلف طلبا تنظیموں/وکلا برادری کے نمائندوں۔

اقلیتی برادری ۔زمیندار ایکشن کمیٹی۔ سمیت علاقائی معتبرین/بلدیاتی نمائندگاں/زمینداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی/جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی / اور .بلوچستان نیشنل پارٹی/ کے رہنماوں نے بھی پریس کلب کے سامنے الگ الگ مظاہرہ کیا پریس کلب کے سامنے منعقدہ تینوں مظاہرہ کے شرکا نے رخشان ڈویژن ہیڈکواٹر کی خاران سے آحمد وال منتقلی کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ خاران بنیادی طور پر ایک ریاست رہا ہے جو تاریخی نام اور مقام رکھتی ہے اور مئی دو ہزار اٹھارہ میں صوبے میں رخشان بیلٹ کے چار اضلاع پر مشتمل رخشان ڈویژن کے نام سے نئے ڈویژن کے قیام عمل میں لاکر خاران کا بطور ہیڈکواٹر باقاعدہ طور پر نوٹفیکیشن جاری اور کمشنر کی تعیناتی عمل میں لائی گئی اور،حکومت کی جانب سے ڈویژن کے لیئے چالیس کروڑ کے فنڈز/ اور خاران کے نام پر کوڈ سمیت عدالت حالیہ کی جانب سے خاران میں ڈویژن ہیڈکواٹر کے لیئے پانچ سو ایکٹر زمین کی گء مگر بدقسمتی سے گزشتہ دنوں وزیر اعلی بلوچستان سے حکومت میں شامل ایک صوبائی وزیر کی کوششوں سے ایک سمری جاری کروائی گئی جسمیں رخشان ڈویژن کے ہیڈکواٹر کا خاران سے آحمدوال منتقل کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو ظلم و نااںصافی کے مترادف ہے کیونکہ خاران کا پہلے سے انتخاب ہو کر باقاعدہ کمشنر رخشان ڈویژن نے خاران میں دفتری امور کے کام سر انجام دینا شروع کر دی ہے اور خاران نہ صرف ڈویژن کے چاروں اضلاع پر مشتمل درمیان میں واقع ہے بلکہ انٹر نیشنل سطع پر پزیرائی رکھنے والے دالبندین ٹو بسیمہ سی پیک لنک روٹ بھی خاران سے جاتی ہے مظاہرین نے کہا کہ ڈویژنل ہیڈکواٹر کی منتقلی کا مقصد چاروں اضلاع کے عوام میں نفرتیں پیدا کرنا ہے جو اہل خاران کو قبول نہیں انھوں نے کہا کہ خاران میں کمشنری نظام کے سیٹ اپ کے تمام تر انتظامات و بلڈنگ موجود ہیں اور سرے سے خاران کو ڈویژنل ہیڈکواٹر دیکر اب واپسی کی سمری خاران کے منہ سے نوالہ چھینے کے مترادف ہے مظاہرین نے وزیر اعلی بلوچستان/گورنر و چیف سیکرٹری سے فوری نوٹس لینے کا مطالعبہ کیا مظاہرہ اور پریس کانفرنس میں سابق سینیٹر مہیم خان بلوچ نے بھی خصوصی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ایکشن کمیٹی کے رہنما شہزادہ علاوہ الدین پیرکزئی نے احتجاج میں شامل شرکا کا شکریہ ادا کی جبکہ ممتاز عالم دین مولانا محمد قاسم چشتی نے دعائے خیر کی۔

خاران میں شائع ہونے والی مزید خبریں