خضدار ،سب تحصیل باغبانہ میں زیر زمین پانی کا لیول خطرناک حد تک گر گیا، 40فیصد علاقے میں پانی کے چشمے خشک ہو گئے

جمعہ 21 فروری 2020 22:50

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2020ء) سب تحصیل باغبانہ میں زیر زمین پانی کا لیول خطرناک حد تک گر چکا ہے ۔ باغبانہ میں اب پانی کا مسئلہ دن بدن مشکل ہو تا جا رہا ہے باغبانہ میں پانی کا زیر زمین سطح 200 فٹ سے 600 فٹ تک نیچے جا پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

باغبانہ میں تقریباً 40 فیصد علاقے میں پانی کے چشمے خشک ہو گے ہیں ور 67 فیصد پانی کڑوا ہو چکا ہے جو کہ فصلوں کے قابل نہیں رہا باغبانہ کے بیشتر کلیوں میں پانی کے خشک یا کڑوا ہو نے کے وجہ سے 3 کلو میٹر دور سے عورتیں ،بچے بوڑھے ریڑھیوں میں لانے پر مجبور ہیں باغبانہ میں کئی واٹر سپلائی اسکیمات کا سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کے دور میں منظور ہونے کے دعوے نظر ضرور آئے کچھ واٹر سپلائی اسکیمات کے پی سی ون بھی بنے پھر ذمہ دار وں نے اپنے اپنے زمینوں میں لگا کر کاشت کر نا شروع کردیا باغبانہ پانی کیلئے ترس رہا ہے باغبانہ میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے باغبانہ کے تقریباً 30 فیصد لوگ علاقے کو چھوڑ کر نکل مکانی کرنے پر مجبور ہو کر دوسرے علاقوں میںمنتقل ہوگئے اس ترقی کے دور میں باغبانہ میں لوگ 4 یا 5 کلو میٹر دور سے گدھوں پر پانی لانے پر مجبورہوں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمائے کہ دریائے فرات کے کنارے اگر ایک کتا پیاس کی وجہ سے مرجائے تو مجھے خوف ہے کہ قیامت کے دن مجھ سے سوال جواب نہ ہو باغبانہ مسائلستان بن چکا ہے اس ترقی کے دور میں بھی ہم پانی کیلئے ترس رہے ہیں اب ترقی کا دور ہے ارباب واختیارکے کتے جہازوں میں سفر کر رہے ہیں لیکن باغبانہ کے عوام پانی کیلئے ترس رہے ہیں ۔

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں