کوہاٹ ،تحصیل بانڈہ داؤدشاہ میںلشمینیاکے مرض نے وبائی صورت اختیار کرلی ،دو ہفتوں میں کئی یونین کونسلز میں اب تک 500سے زائد افراد متاثر

ہفتہ 19 جنوری 2019 12:47

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2019ء) ضلع کوہاٹ کی تحصیل بانڈہ داؤدشاہ میںلشمینیاکے مرض نے وبائی صورت اختیار کرلی اور گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کئی یونین کونسلوں میں اب تک پانچ سو سے زائد افراد متاثر ہوگئے ہیں۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس اورمصدقہ اطلاعات کے مطابق تحصیل بانڈہ داؤدشاہ کے کئی یونین کونسلوں ٹیری‘ گرگری‘ نری پنوس اور بہادرخیل میں لشمینیا کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے جہاںاس بیماری نے خطرناک وبائی صورت اختیارکرلی ہے۔

رپورٹس کے مطابق رواں مہینے کے دوران اب تک مجموعی طورپر ساڑھے پانچ سو سے زائد افراد لشمینیا کی بیماری میں مبتلا ہوگئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق لشمینیا کے مرض سے سب سے زیادہ نری پنوس اور بہادرخیل یونین کونسل متاثر ہوئے ہیں جہاں بالترتیب 380 اور160سے زائدافراد بیمار ہوگئے ہیں تاہم دیگر متاثرہ یونین کونسلوں میں ٹیری اور گرگری بھی شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرکرک صادق آفریدی نے رابطہ کرنے پر تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع کرک کی تینوں تحصیلوں کرک‘ بانڈہ داؤدشاہ اور تحت نصرتی کے مختلف یونین کونسلوں میں اب تک ڈھائی سو کے لگ بھگ افراد متاثرہو گئے ہیں جبکہ مریضوں میں مزید اضافہ کا قوی امکان ہے۔اٴْنہوں نے کہا کہ اس بیماری کو کنٹرول کرنے کے لئے گلوکن ٹائم نامی ٹیکے مقامی طورپر دستیاب نہیں جس کے لئے ضلعی انتظامیہ اور صوبائی سطح پر متعلقہ حکام سے رابطے کئے گئے ہیں اورتوقع ہے کہ مطلوبہ انجکشن کی فراہمی پر آئندہ چند دنوں میں اس بیماری پر قابو پایا جاسکے گا۔

صادق آفریدی نے مزید کہا کہ یہ بیماری سینڈفلائی نامی مچھر کے کاٹنے سے پھیل جاتی ہے جو عموماً اینٹوں اور پتھروں سے بنائے گئے اٴْن گھروں میں پائے جاتے ہیں جہاں پلاستر نہ کیا گیا ہو ۔ادھر متاثرہ افراد مذکورہ انجکشن کی عدم دستیابی کے باعث صوبائی دارالحکومت پشاور کے ہسپتالوں چکرکاٹنے پر مجبور ہیں۔ عوامی حلقوں میں لشمینیا کی وبائی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ صحت فوری طورپر گلوکن ٹائم انجکشن کی فراہمی کو یقینی بنا کر متاثرہ علاقوں میں ٹیمیں بھیج دیں تاکہ اس مرض پرفوری طورپر قابو پایاجاسکے۔

متعلقہ عنوان :

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں