بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کو بلیک میل اور حراساں کرنے کا واقع انتہائی شرم ناک ہے،ضلعی صدر نیشنل پارٹی کوہلو

اتوار 20 اکتوبر 2019 19:40

کوہلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2019ء) نیشنل پارٹی کوہلو کے ضلعی صدر محمد دین مری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کو بلیک میل اور حراساں کرنے کا واقع انتہائی شرم ناک ہے اور باعث تشویش بات ہے کہ بلوچستان کی حکومت صرف بیانات تک محدود ہوکر رہ گیا ہے دنیا کے درسگاہوں میں بچے بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جاتا ہے جبکہ ہمارے درسگاہوں میں بچیوں کو بیلک میلنگ اور جنسی حراساں سکھائی جاتی ہے بلوچستان یونیورسٹی میں یہ شرم ناک کام کئی سالوں سے سرعام جاری تھا عوام نے باراہا اس کے خلاف آواز اٹھائی تھی یونیورسٹی کی نااہل انتظامیہ اور حکومت نے انہیں غلط فہمی کا نام دے کر خاموش کردیاتھا بلوچ اور پشتون کی تاریخ میں پہلی بار ایسی اندوہناک اور شرم ناک واقعہ پیش آیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے اگر موجودہ حکومت نے معاملے میں غیر ذمہ داری کامظاہرہ کیا تو بلوچستان کے بچیوں کی تعلیم کیلئے دروازے ہمیشہ کیلئے بند ہوجائے گے بلوچستان یونیورسٹی کے اس واقع کی باریک بینی سے جائزہ لیکر وی سی بلوچستان یونیورسٹی سمیت بلیک میلنگ میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کسی کو ایسے شرم ناک کام کرنے کی جرت نہ ہوسکے اگر حکومت نے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی نہیں کی اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا تو سڑکوں پر نکل کرجام حکومت کو جام کرکے رہے گے اتنے بڑے واقع کے بعد بھی حکومت کی خاموشی سے لگتا ہے حکومت معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے بلوچستان حکومت اور ان کے ترجمان اخباری بیانات تک محدود ہیں آج کو ئی عملی کارروائی دیکھنے میں نہیں آیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

کوہلو میں شائع ہونے والی مزید خبریں