ڈپٹی کمشنر کوٹلی راجہ عبدالحمید کیانی نے کوٹلی میں تالابوں پر قبضے اور تعمیرات کی رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں پیش کردی

بدھ 14 نومبر 2018 17:00

کوٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2018ء) ڈپٹی کمشنر کوٹلی راجہ عبدالحمید کیانی نے کوٹلی میں تالابوں پر قبضے اور تعمیرات کی رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں پیش کردی۔تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کے چیف جسٹس ایم تبسم آفتاب علوی نے قومی اخبار میں شائع ہونے والی خبر جس میں نشاندہی کی تھی کہ کوٹلی شہر میں 4مندروں پر لوگوں نے قبضہ کر لیا ہے پر ایکشن لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو مندر اور ملحقہ اراضی واگزار کروانے کا حکم جاری کیا تھا۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ کے فُل بینچ نے چیف جسٹس ایم تبسم آفتاب علوی کی سربراہی میں سماعت کی ۔ ڈپٹی کمشنر کوٹلی راجہ عبدالحمید کیانی نے سپریم کورٹ میں مندروں اور ملحقہ زمین کی واگزاری کی رپورٹ پیش کی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ’’ کوٹلی خاص کے خسرہ نمبر 190من آبادی دیہہ میں مندر کا رقبہ ایک مرلہ ہے،کوٹلی خاص کے خسرہ نمبر 157 میں مندر کا رقبہ18مرلے ہے، کوٹلی خاص کے خسرہ نمبر152پر مندر کا رقبہ4مرلے ہے۔

کوٹلی کے موضع گلہار شریف کے خسرہ نمبر 1152 میں مندر کا رقبہ 3مرلے ہے۔اسی طرح کوٹلی کی تحصیل چڑھوئی کے موضع بل براہمناں کے خسرہ نمبر1042میں مندر کا رقبہ4مرلے ہے اور چڑھوئی کے موضع براٹلہ کے خسرہ نمبر 3032میں مندر کا رقبہ 5کنال 7مرلے ہے۔کوٹلی کی تحصیل کھوئی رٹہ کے موضع منجوال کے خسرہ نمبر 793میں مندر کا رقبہ4مرلے ہے،کھوئی رٹہ کے موضع سیری منجوال کے خسرہ نمبر 288میں مندر کا رقبہ ایک مرلہ ہے۔

کوٹلی کی تحصیل فتح پور تھکیالہ کے موضع متھرانی کے خسرہ نمبر 130من میں مندر کا رقبہ 3مرلہ ہے۔یوں ضلع کوٹلی کی4تحصیلوں کے موضعات میں مندروں کے رقبہ کی کل تعداد7کنال 5مرلے ہے جبکہ کوٹلی کی دوتحصیلوں دولیاں جٹاں اور سہنسہ میں مندر کا کوئی رقبہ نہیں ہے۔ ریکارڈ کے مطابق کوٹلی کی تحصیل میں دومندروں کے رقبہ جات الاٹ شدہ ہیں جبکہ کھوئی رٹہ کے موضع سیری منجوال میں مندر کا رقبہ نہ صرف اراضی متروکہ مسماةمقصود بیگم الاٹ شدہ ہے بلکہ مندر کومسمار کرکے مسمی محمد لطیف ولد لعل دین دکان تعمیر کرکے قابض ہے۔

عدالت عظمیٰ کے حکم پر ضلعی انتظامیہ نے کوٹلی کے چار، کھوئی رٹہ کا ایک اورفتح پور تھکیالہ کا ایک مندر تو واہگذار کروا لیا ہے مگر چڑھوئی کے دو اور کھوئی رٹہ کا ایک مندر جن کا رقبہ الاٹ شدہ ہے اُنھیں واہگذار کروانے کے لیے کارروائی جاری ہے‘‘۔چیف جسٹس سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر جسٹس ایم تبسم آفتاب علوی نے عدالت کے حکم کی فوری تعمیل کرنے اور شہر کی4مندروں کے علاوہ ضلع بھر کے مندروں اور ملحقہ اراضی کو وا گزارکروائے جانے کی رپورٹ پیش کرنے پر ڈپٹی کمشنر کوٹلی راجہ عبدالحمید کیانی کو شاباش دی اور حکم دیا کہ جن مندروں کی اراضی الاٹ شدہ ہے اُس الاٹ منٹ کو فوری منسوخ کیا جائے ۔

ڈپٹی کمشنر کوٹلی نے سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر میں پرانے تالابوں کے رقبے پر قبضے اور تعمیرات کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی۔سپریم کورٹ آزادکشمیر نے مندر واگزار کروانے کے حکم کی فوری تعمیل پر ضلعی انتظامیہ کوٹلی کی کارکردگی پراطمینان کااظہارکیا۔ سپریم کورٹ آزادکشمیر کی طرف سے قومی اخبار میں شائع خبر پر ایکشن لیتے ہوئے 4مندروں کو واگزار کرانے کا حکم دیا گیاتھا، ضلعی انتظامیہ کوٹلی نے ضلع بھر میں موجود 9مندروں کو واگزار کروانے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی۔جن مندروں کی اراضی الاٹ کی گئی ہے سپریم کورٹ نے اس الاٹ منٹ کو بھی منسوخ کرنے کا حکم جاری کردیا۔

کوٹلی میں شائع ہونے والی مزید خبریں