کاشتکار دھان کی فصل کوپتہ لپیٹ سنڈی کے حملے سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کریں، محکمہ زراعت پنجاب

پیر 24 ستمبر 2018 17:28

لاہور۔24 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2018ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ دھان کی فصل اس وقت نازک مرحلے سے گذر رہی ہے، مشاہدہ میں آیا ہے کہ رواں ماہ ستمبر میں دھان کی فصل پر پتہ لپیٹ سنڈی کا حملہ بڑھ سکتا ہے اور اس کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے، پتہ لپیٹ سنڈی کے پروانے کے پر سنہری/ زردی مائل بھورے رنگ کے ہوتے ہیں اور ان پر ٹیڑھی میڑھی لائنیں بنی ہوتی ہیں،اس سنڈی کے سر کا رنگ کالا اور جسم انگوری ہوتا ہے،یہ سنڈی پتوں کا سبز مادہ(کلوروفل)کھا جاتی ہیںجس کی وجہ سے پتوں پر مٹیالے رنگ کی لکیریں پڑ جاتی ہیں،پتے کا سبز مادہ ختم ہونے کی صورت میں اس میں جاری ضیائی تالیف کا عمل بری طرح متاثر ہوتا ہے اور اس میں خوراک بنانے کی صلاحیت میں کمی واقع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے دھان کی فی ایکڑ پیداوار بری طرح متاثر ہوتی ہے،انڈے نکلنے کے بعد ایک دو دن تک یہ سنڈی کھلے پتے پر ملتی ہے لیکن بعد ازاںیہ سنڈی پتے کے دونوں کناروں کو اپنے لعاب سے بنائے ہوئے دھاگے سے جوڑ دیتی ہے اور دھان کا پتہ لپٹا ہوا یا نالی نما نظر آتا ہے اور یہ سنڈی پتے کے اندر رہ کر سبز مادہ کھا جاتی ہے،ترجمان نے مزید بتایا کہ اس سنڈی کے حملے کی ابتداء کی صورت میںاگر چند پودے متاثر ہوں تو متاثرہ پتوں کو کاٹ کر تلف کر دیں،دھان کے کاشتکار پتہ لپیٹ سنڈی سے بچائو کیلئے ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکائوٹنگ کریں،دھان کی پتہ لپیٹ سنڈی کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے تجاوز کرے تو کارٹیپ ہائیدرو کلورائیڈ4 فیصد دانے داربحساب 9-10 کلوگرام فی ایکڑ یاکلورنیٹرانلی پرول+ تھایا میتھا کسم0.6 فیصد دانے داربحساب 4 کلو گرام فی ایکڑ یافیپروفل80 فیصد ڈبلیوجی بحساب 30 گرام فی ایکڑیافیپروفل0.4 فیصددانے دار بحساب6 گرام فی ایکڑمیں سے کسی ایک زہر کا انتخاب کریں،پتہ لپیٹ سنڈی کے خلاف زہروں کا انتخاب کرنے سے قبل محکمہ زراعت کے مقامی ماہرین سے مشورہ ضرور کریں�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں