کرنٹ اکائونٹ خسارہ18ارب ڈالر کی بلندترین سطح پر پہنچنا تشویشناک ہے‘شفیق اے نقی

برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں کمی ہوگی،برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتی شعبہ کیلئے سستی توانائی کی فراہمی ناگزیر ہے‘چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن

پیر 23 جولائی 2018 14:40

کرنٹ اکائونٹ خسارہ18ارب ڈالر کی بلندترین سطح پر پہنچنا تشویشناک ہے‘شفیق اے نقی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2018ء) چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن ڈاکٹر شفیق اے نقی نے مالی سال2017-18میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ18 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پرپہنچنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی درآمدات اور ترسیلات زر میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے سے جاری کھاتوں کا خسارہ مسلسل بڑھ ہے جس کے باعث حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور حکومتی قرضوں میں اضافہ ہوا،کرنٹ اکائونٹ خسارے میں سب سے بڑا حصہ اشیاء خدمات کی تجارت میں خسارے کا رہا جس کی وجہ برآمدات کے مقابلہ میں درآمدات کا نمایاں کردار رہا ،برآمدات میں اضافہ کیلئے مثبت اقدامات اور خصوصی مراعات ازحد ضروری ہے برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین میاں شہریار علی ،حافظ ایم عمران حمید وائس چیئرمین کے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔شفیق اے نقی نے کہا کہ بڑھتا ہوا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے برآمدات میں اضافہ کیلئے سستی توانائی کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ خطے کے دیگر ممالک میں گیس اور بجلی کے نرخ پاکستان کے مقابلے میں پچاس فی صدتک کم ہیں اس کے علاوہ وہاں کم اجرتوں پر دستیاب افرادی قوت کے باعث ان ممالک کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوگا اس لیے گیس اور بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ صنعتی پیداوار پر آنے والی لاگت میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں جاری مسابقت میں پیچھے رہی ہیں اور اسی وجہ سے ان کی جگہ دیگر ممالک کی مصنوعات لے رہی ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں