مرکزی بینک کے اینٹی منی لانڈرنگ اقدامات کے بعد اب تمام ٹرانزیکشنز بینکنگ چینلز کے ذریعے ہو رہی ہیں، اقتصادی ماہرین

جمعہ 14 دسمبر 2018 11:42

مرکزی بینک کے اینٹی منی لانڈرنگ اقدامات کے بعد اب تمام ٹرانزیکشنز بینکنگ چینلز کے ذریعے ہو رہی ہیں، اقتصادی ماہرین
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) بینکاروں نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ سمیت رقوم کی غیر قانونی منتقلی کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے غیر معمولی اور ٹھوس اقدامات پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک کے حالیہ اقدامات کے بعد اب زیادہ تر ترسیلات بینکنگ چینلز کے ذریعے قانونی طریقے سے ہی ہو رہی ہیں۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بینک کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مرکزی بینک نے حال ہی میں ہنڈی اور حوالہ کے ذریعے رقوم کی منتقلی کیخلاف سخت اقدامات کئے ہیں اور اب رقوم کی غیر قانونی منتقلی ممکن نہیں جبکہ دوسری جانب لاہور کے متعدد کرنسی ایکسپرٹس نے بھی اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ سٹیٹ بینک کے اقدامات کے بعد اب غیر قانونی ٹرانزیکشنز نا ممکن ہیں۔ سٹیٹ بینک کے ڈیٹا کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ یعنی نومبر تک سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے ہوئیں جو 2.5 فیصد کے اضافے کے ساتھ 2.152 ارب ڈالر رہیں جبکہ دوسرے نمبر پر متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر 10.6فیصد اضافے کے ساتھ1.95ارب ڈالر جبکہ امریکا اس حوالے سے تیسرے نمبر پر رہا جس کی ترسیلات زر اسی دورانیہ یعنی نومبر تک 33.2فیصد اضافہ کے ساتھ1.393ارب ڈالر رہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں