رواں ماہ 31 دسمبر سے پہلے ایم ایل ون کے بارے میں فیصلہ کرکے قوم کو خوشخبری سنائیں گے‘

گزشتہ دور حکومت میں بہتر منصوبہ بندی کی بجائے ریلوے میں صرف پروکیورمنٹ پر توجہ دی گئی‘ گوجر خان اور جہلم کے درمیان 59 کلومیٹر کے کروکو 19 کلومیٹر میں بدلنے کیلئے بی او ٹی کی بنیاد پر ٹینڈر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے راولپنڈی لاہور کا سفر ایک گھنٹہ کم ہو جائیگا‘ پاکستان ریلویز نے بہترمنصوبہ کے ذریعے دسمبر کے پہلے ہفتے میں ٹکٹنگ سے 45 کروڑ 34 لاکھ روپے کمائے اور یہ آمدنی گزشتہ سال اسی عرصہ میں 26 کروڑ 12 لاکھ روپے تھی‘ ریلوے نے ایک دن میں ساڑھے گیارہ کروڑ کے ٹکٹ فروخت کرنے کا ریکارڈ قائم کیا وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا ریلوے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 8 دسمبر 2018 17:04

رواں ماہ 31 دسمبر سے پہلے ایم ایل ون کے بارے میں فیصلہ کرکے قوم کو خوشخبری سنائیں گے‘
لاہور۔8 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ رواں ماہ 31 دسمبر سے پہلے ایم ایل ون کے بارے میں فیصلہ کرکے قوم کو خوشخبری سنائیں گے‘گزشتہ دور حکومت میں بہتر منصوبہ بندی کی بجائے ریلوے میں صرف پروکیورمنٹ پر توجہ دی گئی‘ گوجر خان اور جہلم کے درمیان 59 کلومیٹر کے کروکو 19 کلومیٹر میں بدلنے کیلئے بی او ٹی کی بنیاد پر ٹینڈر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے راولپنڈی لاہور کا سفر ایک گھنٹہ کم ہوجائے گا‘ پاکستان ریلویز نے بہترمنصوبہ کے ذریعے دسمبر کے پہلے ہفتے میں ٹکٹنگ سے 45 کروڑ 34 لاکھ روپے کمائے اور یہ آمدنی گزشتہ سال اسی عرصہ میں 26 کروڑ 12 لاکھ روپے تھی‘ اسی طرح ریلوے نے ایک دن میں ساڑھے گیارہ کروڑ کے ٹکٹ فروخت کرنے کا ریکارڈ قائم کیا۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو ریلوے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے‘ اس موقع پردیگر ریلوے افسران بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ میں 20 اپ و ڈائون ٹرینیں چلانے کے بعد بھی ساڑھے چھ لاکھ روپے کا فیول بچایا گیا‘ اس وقت 22 دسمبر تک لاہور‘ کراچی ٹرینوں کے تمام ٹکٹ بک ہوچکے ہیں جبکہ 22 سے 31 دسمبر تک بھی 90 فیصد ٹکٹوں کی ایڈوانس بکنگ ہوچکی ہے جو کہ مسافروں کا ریلوے پر اعتماد کا اظہار ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ 23 دسمبر کو پشاور سے کراچی رحمان بابا ایکسپریس چلے گی جس کا کرایہ 1350 روپے ہوگا جبکہ پہلے روز جو بھی اس ٹرین پر سفر کریگا اس کی ٹکٹ 675 روپے ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ رواں ماہ 2 کنٹینر مال گاڑیوں کا افتتاح کیا جارہا ہے‘ ہمارا ہدف ہے کہ مال گاڑیوں کی تعداد 8 سے 15 تک لائی جائے جس سے ریلوے اپنے پائوں پرکھڑا ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام بڑے ریلوے سٹیشنز پر فارمیسی شاپس کھولنے کا ٹینڈر دینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایک ہزار پٹرول پمپس کی سائٹس بھی لیز پر دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساتوں لوکو شیڈز کو کمپیوٹرائزڈ کرکے وہاں سی سی ٹی وی لگائے جائیں گے‘ ہر ڈویژن میں چھوٹا آئی ٹی سسٹم بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر دھند کے دوران موٹر وے پر لوڈ زیادہ ہونے کی صورت میں پاکستان ریلوے مسافروں کو اضافی سہولت فراہم کرنے کیلئے تیار ہے جس کیلئے راولپنڈی لاہور ٹرین سٹینڈ بائی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح پہلے پسنجر ٹرینوں کا ٹارگٹ پورا کیا اسی طرح تمام ریک تبدیل کرنے کا بھی ٹارگٹ پورا کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت موہنجوداڑو ایکسپریس میں ٹکٹ کی بکنگ کی شرح 200 فیصد جبکہ شاہ عبدالطیف بھٹائی ایکسپریس کی شرح ڈیڑھ سو فیصد ہے اور لوگ ٹرینوں کی چھتوں پر بیٹھ کر آرہے ہیں جس کو روکنے کی تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کر دی گئی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 31 دسمبر سے قبل ایم ایل ون کا فیصلہ ہو جائے گا اور اس پر وزیر اعظم‘ وزیر خزانہ‘ وزیر پلاننگ اور وزیر ریلوے فیصلہ کرکے قوم کو خوشخبری سنائیں گے‘ علاوہ ازیں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایم ایل ٹو اور تھری کو بھی میدان میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فریٹ ٹرینوں میں پرائیویٹ پارٹیاں دلچسپی لے رہی ہیں جس کی منظوری دیدی گئی ہے اور اس حوالے سے فیصلہ کرنے کا سپریم کمیٹی کو اختیار دیدیا گیا ہے۔

ریلوے کے کرایوں میں اضافہ کے حوالے سے ایک سوال پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ اس وقت روڈ پر جو راولپنڈی لاہور کا کرایہ لیا جارہا ہے وہ ریلوے کا پشاور تا کراچی کاکرایہ ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم نے ریلوے کے خسارہ کو بھی کم کرنا ہے‘ یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان ریلویز اپنی آمدنی کے ساتھ تمام معاملات چلا رہی ہے اور یہ امر بھی باعث اطمینان ہے کہ گزشتہ تین ماہ میں ریلوے کی ٹکٹنگ میں 120 فیصد اضافہ ہوا اور جس دن فریٹ سیکٹر میں 120 فیصد اضافہ ہو گیا تو ریلوے اپنے پائوں پر کھڑا ہو جائیگا۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ تمام وفاقی وزراء اپنی کارکردگی رپورٹ دے رہے ہیں جس میں ریلوے نمبر ون ہوگا‘ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کوئی بھی انجن نیا نہ خریدیں‘ پرانے پانچ انجن ٹھیک کروا رہے ہیں‘ گزشتہ ادوار حکومت میں جو انجن خریدے گئے ان کی قیمت چالیس فیصد زیادہ تھی۔ ایک سوال پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے درخواست کی ہے کہ ریلوے مزدوروں کا ایک گریڈ بڑھا دیا جائے تاکہ وہ مزید محنت سے کام کریں‘انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جو بھی ڈی ایس مطلوبہ کارکردگی نہیں دکھائے گا وہ وہاں نہیں رہے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں