چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اورجسٹس عمر عطاء بندیال پر مشتمل بنچ کی قتل کیس کی سماعت

عدالت نے قتل کیس کے شریک ملزم کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر درخواست خارج کردی

جمعہ 22 مارچ 2019 23:36

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اورجسٹس عمر عطاء بندیال پر مشتمل بنچ کی قتل کیس کی سماعت
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2019ء) چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ اورجسٹس عمر عطاء بندیال پر مشتمل دورکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت کی،عدالت نے قتل کیس کے شریک ملزم کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر درخواست خارج کردی، مدعی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل عدالت نے قانون کے برعکس فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کی ضمانت منظور کی،چیف جسٹس نے کہا کہ اگر قانون کی ہی بات کرنی ہے تو بتائیں مدعی کی حیثیت سے کیسے متاثرہ فریق ہیں،قانون کے تحت فوجداری مقدمے میں مدعی کا وکیل صرف پراسیکیوشن کی معاونت کرسکتاہے، مدعی کی حیثیت سے اگرمقدمے کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھنا تھا تو استغاثہ دائرکرتے،قانون میں واضح لکھا ہے مدعی صرف راضی نامہ کرسکتا ہے یا ملزم کی بریت کے خلاف اپیل دائر کر سکتا ہے،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئییفوجداری نظام عدل میں الجھنیں مدعی کی وجہ سے ہیداہوئیں،مدعی اپنے مقدمے کا مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے،آٹھ دس سالوں سے خرابی کا آغاز ہوا اس سے پہلے معاملات ٹھیک تھے،مدعی چاہتا ہے کہ مقدمہ اس کی مرضی کا ہو، تفتیشی افسر بھی اس کی مرضی سے آئے، فوجداری مقدمے میں مدعی کا کوئی کردار نہیں،ملزم کی گرفتاری تفتیشی افسر کا اختیار ہے، اگرتفتیشی افسر کو ملزم کی گرفتاری مطلوب نہیں تو اسے ایسا کہنے کے لئے کون کہہ سکتاہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں