نیب نے رمضان شوگر ملزکیس،صاف پانی کمپنی کیس اورمنی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کے خلاف جوابات ہائیکورٹ میں جمع کروادئیے

جمعرات 18 اپریل 2019 23:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2019ء) نیب نے رمضان شوگر ملزکیس،صاف پانی کمپنی کیس اورمنی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کے خلاف جوابات ہائیکورٹ میں جمع کروادئیے۔نیب پراسکیوٹر نے بتایا کہ حمزہ شہبازنے بغیر کسی عہدے کے صاف پانی کمپنی کی میٹنگ کی صدارت کی، حمزہ شہباز کی میٹنگ میں موجودگی سے منصوبے کے ٹھیکوں پر اثر انداز ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

رمضان شوگرملز میں حمزہ شہباز نے اختیارات سے تجاوز کیا اور ملز کو فائدہ پہنچانے کے نالہ تعمیر کیا گیا۔نیب نے حمزہ شہباز کے آمدن سے زائد اثاثوں کی تفصیلات بھی ہائیکورٹ میں جمع کرادیں ۔ نیب نے عدالت کو بتایا ہے کہ حمزہ شہباز کے اکاوئنٹ میں 2005سی2008تک 18کروڑ روپے بیرون ملک سے ٹرانسفر ہوئے ۔ نیب پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز 18کروڑ روپے کا جواب نہیں دے سکے۔

(جاری ہے)

نیب نے یورپین ایشین ٹریڈنگ کارپوریشن کی تفصیلات ہائیکورٹ میں جمع کروائیں ۔یورپین ایشین ٹریڈنگ کارپوریشن میں سلمان شہباز ،ربیعہ عمران بھی شیئرزہولڈر ہیں۔ نیب نے میاں ٹریڈنگ پرائیویٹ میں بھی حمزہ شہباز ودیگر کے شیئر کی تفصیلات جمع کروادیں۔ جس میں کہا گیا ہے کہ میاں ٹریڈنگ میں حمزہ ،سلمان شہباز،نصرت شہباز،طارق دستگیر،عابدرسول شیئرز ہولڈرز ہیں ۔

نیب نے شریف فرید ملز میں حمزہ شہبازسمیت دیگرکے اثاثوں کی مکمل رپورٹ بھی جمع کروادی۔ رپورٹ میں نیب کا کہنا ہے کہ شریف فرید ملز میں حمزہ شہباز،سلمان شہباز،طارق دستگیر،عابدرسول بھی شیئرزہولڈرہیں۔رمضان انرجی لمیٹڈ میں بھی حمزہ شہبازکے حصص کی تفصیلات سے متعلق جواب بھی جمع کروایا گیا۔ نیب پراسکیوٹرنے بتایا کہ رمضان انرجی لمٹیڈ میں حمزہ شہباز،سلمان شہباز،نصرت شہباز،طارق دستگیر شیئرہولڈرہیں ۔

نوبل انرجی لمیٹڈاورشریف فرید ملز بھی رمضان انرجی لمیٹڈ میں شیئرزہولڈر ہیں۔ نیب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف اور ان کے بچوں کے اثآثوں کی 1999 میں کل مالیت 50 ملین تھی ۔حمزہ شہباز نے 2001 میں 22 ملین کے اثاثے ظاہر کیے جو 2017 میں 411 ملین ہو گئے اور وہ 388 ملین کے اثاثے جائز ثابت نہیں کر سکے ۔حمزہ شہباز نے اثاثے جائز ثابت کرنے کے لیے 180 ملین بیرون ملک سے آمدن سے ظاہر کی جو جعلی ثابت ہوئی ۔

حمزہ شہباز کے مہنگے اثاثے اور فیکٹریاں ان کے ذرائع آمدن سے زیادہ ہیں اور انہوں نے ان ذرائع کو چھپانے کے لیے منی لانڈرنگ کی۔ شہباز شرہف کی فیملی کو وراثت میں صرف رمضان شوگر مل ملی ۔حمزہ شہباز نے اپنے بھائی سلمان شہباز اور والدہ نصرت کے ساتھ مل کر 11 فیکٹریاں لگائیں ۔شہباز شریف فیملی کے اثاثے 2008 میں 683 ملین ہو گئے جو ان کے معلوم ذرائع سے کہیں زیادہ ہیں ۔شہباز فیملی کے 2017 میں اثاثے 3.3 ارب ہو گئے جس کے ذرائع معلوم نہیں ہو سکے ۔واضح رہے کہ حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں