کاروبارکو ماحولیاتی منظوری دینے میں قواعد وضوابط پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا، بغیر این او سی تمام یونٹس بند کر دئیے جائینگے ‘رضوان

احتساب کا کڑا عمل شروع ہو گیا،جتنا مرضی بڑا صنعتی گروپ ہو قانون کے مطابق سب سے یکساں سلوک ہو گا‘ صوبائی وزیر کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 14 اکتوبر 2019 15:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2019ء) صوبائی وزیربرائے تحفظ ماحول محمد رضوان نے کہا ہے کہ کاروبارکو ماحولیاتی منظوری (این او سی) دینے میں قواعد وضوابط پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گااور این او سی کے بغیر چلنے والے تمام یونٹس بند کر دئیے جائیں گے۔احتساب کا کڑا عمل شروع ہو گیا ہے۔جتنا مرضی بڑا صنعتی گروپ ہو قانون کے مطابق سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے گا۔

بڑے مگر مچھوں سے کارروائی شروع کی جائے گی اور کسی قسم کا کوئی دبائو نہیں لیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلشنز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اس وقت صوبہ پنجاب میں محکمہ تحفظ ماحول کی 75ڈینگی کنٹرول ٹیمیں کام کررہی ہیں اور یہ ٹیمیں ہفتہ ،اتوار اور تعطیل کے ایام میںبھی کام کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور میں ڈینگی کنٹرول ٹیموں کی تعداد9سے بڑھا کر 16کر دی گئی ہے جبکہ روالپنڈی میں تعداد 4سے بڑھا کر 8کر دی گئی ہے۔اسی طرح دوسرے متاثرہ اضلاع میں بھی ڈینگی ٹیموں کی تعداد دگنی کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سموگ کی متوقع صورتحال کے پیش نظر آگاہی مہم چلائی جارہی ہے،فضائی آلودگی مانپنے کے نئے آلات نصب کئے جارہے ہیں۔عدالتی حکام کے مطابق جو بھٹے اب تک زگ زیک ٹیکنالوجی پر منتقل نہیں ہوئے انہیں بند کر دیا جائے گا۔

سموگ سے بچنے کے لئے محکمہ تحفظ ماحول کی ٹیم نے فضائی آلودگی پھیلانے والے 1890صنعتی اداروں کو نوٹس دے دئیے ہیں،فضائی آلودگی پھیلانے والے 130بھٹوں کو بند کر دیا گیا ہے۔پرانی ٹیکنالوجی پرزیر تعمیر166بھٹوں کی تعمیر کو رو ک دیا گیا ہے اور 213بھٹوں کو جدید زگ زیک ٹیکنالوجی پر منتقل کر دیا گیا ہے۔لاہور میں 337سٹیل ملز میں سے 46ملز میں فضائی آلودگی روکنے کے آلات نصب کر دئیے گئے ہیں۔

اسی طرح محکمہ تحفظ ماحول نے صنعتی مراکز میں بھی سموگ ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔دفعہ144کے تحت فصلوں کی باقیات ،پلاسٹک پولی تھین بیگ،ٹائر وغیرہ جلانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ تحفظ ماحول ورلڈ بینک کی معاونت سے پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پروگرام(PGDP)پر عمل پیرا ہے۔اس پروگرام کے تحت صوبے میں ماحولیاتی نظم ونسق کو مضبوط بنایا جائے گا اور صوبے میں سبز سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا۔محمد رضوان نے کہا کہ مستقبل میں ہوا میں آلودگی کے معیار کو جانچنے کے لئے 30نئے اسٹیشنزکا قیام کیا جائے گا ، اسی طرح ندی ،نالوں اور دریائوں میں آلودگی کو مانپنے کے لئے 15نئے اسٹیشنزبھی قائم کئے جائیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں