جس کے 2 سے زیادہ بچے ہوں گے اسے سرکاری نوکری نہیں ملے گی

بھارتی ریاست آسام میں آبادی کنٹرول کرنے کے لیے نیا قانون نافذ

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 23 اکتوبر 2019 06:18

جس کے 2 سے زیادہ بچے ہوں گے اسے سرکاری نوکری نہیں ملے گی
آسام ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2019ء)   دنیا بھر میں آبادی بڑھنے کامسئلہ بڑی تشویش سے ابھر رہا ہے کہ جیسے جیسے وقت بڑھ رہاہے وسائل ختم ہوتے جا رہے ہیں اور عالمی آبادی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔دنیا میں کئی ممالک ایسے بھی ہیں جہاں کی آبادی بہت کم ہے اور وہ اپنی آبادی بڑھانے کے لیے مختلف طرح کے حربے استعمال کررہے ہیں جبکہ دنیا کے کئی بڑے ممالک اپنی آبادی کو کم کرنے کے منصوبوں پر عمل پیرا ہیں۔

بھارت کا شمار بھی دنیا کے انہی ممالک میں ہوتا ہے جن کی آبادی بہت زیادہ ہے لہٰذا وہ بھی اپنی آبادی کم کرنے کے لیے مختلف فیصلے کرتا نظر آرہا ہے۔ آبادی کم کرنے کے حوالے سے ابھی بھارتی ریاست آسام میں ایک قانون پاس کیا گیا ہے کہ کسی بھی شہری کے 2 سے زائد بچے ہونے پر اس کیلئے سرکاری ملازمت کے دروازے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

آسام میں برسراقتدار بی جے پی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم جنوری 2021 کے بعد سے دو سے زائد بچوں والے افراد سرکاری ملازمت کے اہل نہیں ہوں گے۔

آسام کے وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ گذشتہ روز ہونے والی ریاستی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا جس کا مقصد ریاست میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنا ہے۔واضح رہے کہ بی جے پی کی جانب سے آسام میں 2016 میں حکومت بنائے جانے کے بعد سے آبادی میں کمی کیلئے مختلف منصوبے بنائے جارہے ہیں۔گذشتہ دنوں آسام کی وزیر برائے صحت و تعلیم ہمانتا َبسوا نے مطالبہ کیا تھا کہ دو بچوں کی پالیسی کا اطلاق انتخابی قوانین پر بھی کیا جائے اور خلاف ورزی پر ممبر اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اسے الیکشن میں حصہ لینے کیلئے نااہل قرار دیا جائے۔

بی جے پی حکومت کی جانب سے اس سے قبل ریاست کی آبادی کم کرنے کیلئے دیگر ہتھکنڈے بھی استعمال کیے جاتے رہے ہیں جن کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بن رہے ہیں۔چاہے علاقے سے بے دخل کرنے کامعاملہ ہویاپھر بچوںکی پیدائش پر پابندی کا فیصلہ دونوں حوالے سے مسلمان طبقہ ہی زیادہ پس رہا ہے۔کچھ لوگوں کاکہنا ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ ہی اسی لیے کیا ہے تاکہ مسلمانوں کی آبادی بڑھ نہ پائے اوروہ ہمیشہ اقلیت میں رہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں