وکلاء 11دسمبر کو پولیس کی جانب سے پھینکے جانے والے آنسو گیس شیلز ہسپتال میں پھینکتے رہے

گیس کی وجہ سے دم گھٹنے کے باعث ایک مریض جاں بحق ہوا، متعدد کی حالت غیر ہوئی۔ پی آئی سی واقعے کی ایک اور ویڈیو سامنے آگئی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 15 دسمبر 2019 15:04

وکلاء 11دسمبر کو پولیس کی جانب سے پھینکے جانے والے آنسو گیس شیلز ہسپتال میں پھینکتے رہے
لاہور ( ارد و پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔15دسمبر2019ء ) : وکلاء 11دسمبر کو پولیس کی جانب سے پھینکے جانے والے آنسو گیس شیلز ہسپتال میں پھینکتے رہے۔ پی آئی سی واقعے کے حوالے سے ایک اور ہولناک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس وکلاء کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شیل پھینک رہی تھی تو وکلاء نے وہ شیل اٹھا کر ہسپتال میں پھینکا شروع کردیے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وکلاء آنسو گیس شیلز ہسپتال کے اندر پھینک رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گیس کی وجہ سے دم گھٹنے کے باعث ایک مریض جاں بحق ہو گیا تھا جبکہ متعدد مریضوں کی حالت غیر ہوگئی تھی۔ 
گیس کے باعث انور نامی شخص آکسیجن نہ ملنے کے باعث آنسو گیس کی وجہ سے جاں بحق ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل پولیس پر الزام لگایا جارہا تھا کہ پولیس نے آنسو گیس ہسپتال کے اندر پھینکی تھی لیکن اب ویڈیو میں حقیقت سامنے آگئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آنسو گیس کے شیل وکلاء نے ہسپتالوں میں پھینکے تھے۔

واضح رہے کہ وکلاء پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زبردستی داخل ہو گئے تھے۔ وکلاء نے پی آئی سی میں توڑ پھوڑ شروع کر دی تھی۔وکلاء ایم ایس آفس کے باہر پتھراؤ بھی کرتے رہے تھے۔وکلاء نے صحافیوں سے بھی بدتمیزی کی تھے،موبائل فونز اور کیمرے بھی چھین لیےتھے۔ 11دسمبر کو وکلاء نے سروسز ہسپتال میں توڑپھوڑ اور فساد کرتے ہوئے وہاں مذاکرات کیلئے آنے والے صوبائی وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان پر تشدد کیا تھا۔ وکلاء نے فیاض الحسن چوہان کو بالوں سے پکڑ لیا اور نوچنے کی کوشش کی۔ فیاض الحسن چوہان نےکہا تھا کہ وکلاء نے انہیں اغواء کرنے کی کوشش کی۔ صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہتھا کہ مجھ پر حملہ کرنے والوں میں کچھ اپوزیشن کے نمائندے بھی شامل تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں