پاکستان میں کئی دہائیوں کے قائم سردی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ،موجودہ لہر تین سے چار روز تک برقرار رہے گی‘ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی،ملک کے بیشتر علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ،خون جما دینے والی ہواؤں اور سردی نے معمولات زندگی جام کرکے رکھ دئیے ،کئی علاقوں میں برف باری کی وجہ سے زمینی رابطے منقطع ،فراہمی آب کی لائنوں میں پانی جمنے سے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ،قلات میں درجہ حرارت منفی پندرہ ڈگری تک گرگیا ،مالاکنڈ ڈویژن ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں برف ہی برف ہے‘ محکمہ موسمیات

منگل 31 دسمبر 2013 21:13

لاہور/اسلام آباد/مظفر آباد/ایبٹ آباد/چترال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31دسمبر۔2013ء) پاکستان کے اکثر علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں اور کئی شہروں میں کئی دہائیوں کے قائم سردی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ،محکمہ موسمیات نے سردی کی موجودہ لہر آئندہ تین سے چار روز تک برقرار رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں خون جما دینے والی ہواؤں اور سردی نے معمولات زندگی جام کرکے رکھ دئیے ہیں ،کئی علاقوں میں برف باری کی وجہ سے زمینی رابطے منقطع ہو گئے ہیں، بعض علاقوں میں فراہمی آب کی لائنوں میں پانی جم گیا ہے جسکے باعث لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں سب سے کم درجہ حرارت صوبہ بلوچستان کے شہر قلات میں ریکارڈ کیا گیا جہاں درجہ حرارت منفی 16 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

کوئٹہ اور سکردو میں منفی 12، دالبندین میں منفی نو اور پاراچنار اور مری میں منفی آٹھ ڈگری تک پہنچ گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں اتنی زیادہ سردی آخری بار نو دسمبر 1974 میں پڑی تھی۔

دوسری جانب صوبہ پنجاب میں بھی شدید سردی ہے اور لاہور شہر میں درجہ حرارت نقط انجماد تک پہنچ گیا۔ پنجاب کے دوسرے شہروں کی طرح ملتان میں دو، جبکہ گجرات میں درجہ حرارت منفی ایک سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں درجہ حرارت منفی تین ڈگری سنٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ 46 سالوں میں سرد ترین ہے۔واضح رہے کہ 1984 میں اسلام آباد میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.8 ریکارڈ کیا گیا تھا۔

تاہم اس سے پہلے یہاں سب سے کم درجہ حرارت 1967 میں منفی 3.9 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والی برف باری کے بعد اسکردو میں ٹھنڈ مزید بڑھ گئی، کبھی دھند اور کبھی خون جما دینے والی ہواؤں کی وجہ سے عوام کے معمولات درہم برہم ہو کر رہ گئے۔ دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔چمن سمیت شمالی بلوچستان اور پاک افغان سرحدی علاقے میں یخ بستہ ہواؤں سے سردی عروج پر پہنچ گئی۔

درجہ حرارت منفی دس سے بھی نیچے گر گیا ہے۔قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی، قلعہ سیف اللہ، زیارت اور شمالی بلوچستان کے کئی علاقے بھی شدید سردی کی لہر کے زیراثر ہیں۔ چمن میں شدید سردی کے باعث بعض علاقوں میں پانی کی لائنوں میں برف جم گئی اور پائپ لائن پھٹ جانے سے پانی نایاب ہوگیا۔قلات میں بھی چوبیس گھنٹے کے دوران سردی کی شدت میں اضافہ ہوا اور درجہ حرارت منفی پندرہ ڈگری تک گرگیا ہے ۔

محکمہ موسمیا ت کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں برف ہی برف ہے۔شدید برفباری نے راستوں کو بند کردیاہے ۔ پنجاب کے کچھ شہروں میں بارش نے موسم کو مزید سرد کردیا ہے۔مالاکنڈ ڈویژن کے بالائی علاقوں کالام ، مالم جبہ ،شانگلہ کے پہاڑوں اور چترال کے بالائی علاقوں میں وقفے وقفے سے برفباری ہو رہی ہے۔برفباری کی وجہ سے کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں بند ہیں۔

گلگت بلتستان کے اضلاع دیامر اور غذر کے مختلف علاقوں میں برف باری جاری ہے۔چلاس،بٹوگا ٹاپ ، نیاٹ ویلی اوربابو سر ویلی میں شدید برف باری کی وجہ سے راستے بند ہیں اور لوگوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔آزاد کشمیر کی وادی نیلم،کیل،اٹھمقام سمیت مختلف علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے برف باری سے میدانی علاقے شدید سرد ہیں۔ جھنگ اورسیالکوٹ سمیت گردونواح میں بارش نے موسم کو مزید سرد کردیا ہے جسکی وجہ سے معمولات زندگی شدید متاثر ہورہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں