موٹروے زیادتی کیس، متاثرہ خاتون بیان دینے پر رضامند ہو گئی

خاتون ابتدائی بیان ٹیلیفون پر دیں گی،خاتون کا فرضی نام استعمال کرنے کا فیصلہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 29 ستمبر 2020 13:42

موٹروے زیادتی کیس، متاثرہ خاتون بیان دینے پر رضامند ہو گئی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 ستمبر 2020ء ) موٹروے زیادتی کیس میں اب تک کی اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ سانحہ موٹروے میں ظلم کا شکار بننے والی خاتون بیان دینے پر رضامند ہو گئی ہے۔خاتون ابتدائی بیان ٹیلیفون پر دیں گی۔متاثرہ خاتون کا 161 کا ابتدائی بیان کا ٹرانسکرپٹ چالان کے ساتھ لف ہو گا۔ پولیس عدالت سے ان کیمرہ ٹرائل کی درخواست کرے گی جب کہ خاتون کا فرضی نام استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متاثرہ خاتون نے ملزم شفقت علی کی شناخت کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔جب کہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے زیادتی کیس میں گرفتار ملزم شفقت کی شناخت پریڈ کرانے کے لیے مہلت دیدی۔لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے سماعت کی ۔

(جاری ہے)

تفتیشی افسر نے جج کے سامنے پیش ہو کر استدعا کی کہ ملزم شفقت کی شناخت پریڈ کراناممکن نہیں ہو سکا، استدعا ہے کہ عدالت ملزم کی شناخت پریڈ کے لیے مہلت دے۔

عدالت نے ملزم شفقت کی شناخت پریڈ کے لیے پولیس کو مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔عدالت نے ملزم شفقت کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی توسیع کر دی، تاہم عدالت نے تفتیشی افسر کو جلد ملزم کی شناخت پریڈ کرانے کاحکم دیا ہے، عدالت نے کہا آئندہ سماعت سے قبل ملزم شفقت کی شناخت پریڈ کو یقینی بنایاجائے۔تفتیشی افسر نے ملزم سے متعلق بتایا کہ ملزم شفقت کو دیپالپور سے گرفتار کیاگیا، ملزم کا ڈی این اے ابتدائی طور پر متاثرہ خاتون سے میچ کرگیا ہے، ملزم کی نشاندہی پر مرکزی ملزم عابد کوگرفتار کرنا باقی ہے، ملزم سے پستول اور ڈنڈا بھی برآمد کرنا باقی ہے۔

یاد رہے کہ موٹروے پر خاتون زیادتی کیس میں اہم پیشرفت اس وقت ہوئی جب پولیس نے نامزد ملزم وقار الحسن کی نشاندہی پر 23 سالہ ملزم شفقت کو دیپالپور سے گرفتار کیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں