میاں اسلم اقبا ل سے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات

ٹیکسٹا ئل سیکٹر کو درپیش مسائل پر بات چیت ،ٹیکسٹائل سیکٹر قومی معیشت کا اہم شعبہ ہے،مسائل ترجیحی بنیادیوں پر حل کیے جائینگے‘ صوبائی وزیر حکومت نے تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ٹیکسوں میں 56 ارب کا ریلیف دیا ،حکومتی گائیڈ لائنز پر مکمل عمل درآمد کیا جائے‘ گفتگو

پیر 30 نومبر 2020 16:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبا ل سے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عادل بشیر کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔محکمہ صنعت وتجارت کے کمیٹی روم میں ہونے والی ملاقات کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل پر بات چیت ہوئی۔چیئرمین اپٹما نے واٹر چارجز،ایکسائز ڈیوٹی،بجلی اور سوشل سیکورٹی کی جانب سے صنعتوں کے آڈٹ کے حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا۔

صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر قومی معیشت کا اہم شعبہ ہے اور اس سیکٹر کے مسائل ترجیحی بنیادیوں پر حل کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں بے پناہ برآمدی آرڈرآئے ہیں اور حکومت فیکٹری کو ایک دن کے لئے بھی بند کرنے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کو کورونا کی دوسری شدید لہر کا سامنا ہے اور کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

انڈسٹری کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لئے حکومتی گائیڈ لائنز پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔ماسک،سینی ٹائزرز کے استعمال اور سماجی فاصلوں کو ہر قیمت پر بر قرار رکھا جائے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمیں لوگوں کو بھوک اور بیماری دونوں سے بچانا ہے۔حکومت نے تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ٹیکسوں میں 56 ارب کا ریلیف دیا ہے۔حکومت کے انرجی سپورٹ پیکیج سے بھی صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سابق ادوار میں بجلی کے مہنگے منصوبوں سے انڈسٹری کو بھی نقصان پہنچا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سوشل سیکورٹی آئندہ صنعتوں کے آڈٹ کے حوا لے سے نوٹس نہیں بھیجے گا۔صوبائی وزیر نے پہلے سے بھیجے گئے نوٹسز واپس لینے کے لئے محکمہ سوشل سیکورٹی کو ہدایت کی۔کورونا کی موجودہ صورتحال میں ہمیں صنعت کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لئے صنعت کاروں کو سہولتیں دینا ہے۔میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہمہ وقت حاضر ہوں۔ ایڈیشنل سیکرٹری صنعت وتجارت،اپٹما کے رحیم ناصر،رضا باقر اور دیگر ملاقات میں موجود تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں