نواز شریف سے مسلم لیگ (ن) کی صدارت سنبھالنے کی درخواست، تنظیمی اجلاس میں متفقہ قرارداد منظور

2017میں نواز شریف کو سازش کے تحت اقتدار سے ہٹایا گیا ،پارٹی کی صدارت سے جبری طور پر محروم کیا گیا تھا اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹی مزید مقبولیت حاصل کریگی ہم اپنی خامیوں اور کوتاہیوں پر قابو پائیں گے، مفاہمت ہو یا مزاحمت، بیانیہ وہی ہو گا جو پارٹی قائد نواز شریف دیں گے‘ رانا ثناء اللہ پارٹی میں کوئی گروپ نہیں، وفاق میں جتنے بھی فیصلے ہوئے ان میں کوئی بھی ایسا فیصلہ نہیں جسکی شہباز شریف نے نواز شریف سے منظوری نہ لی ہو بانی پی ٹی آئی کے غیر سیاسی رویے ،ہٹ دہرمی کی وجہ سے ملک نے نقصان اٹھایا اگر عدالتیں رہا کرتی ہیں تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کی ماڈل ٹائون میں تنظیمی اجلاس کے بعد جاوید لطیف ، خرم دستگیر کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 26 اپریل 2024 19:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2024ء) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹی مزید مقبولیت حاصل کرے گی،ہم اپنی خامیوں اور کوتاہیوں پر قابو پائیں گے، مفاہمت ہو یا مزاحمت، بیانیہ وہی ہو گا جو نواز شریف دیں گے،پارٹی میں کوئی گروپ نہیں، وفاق میں جتنے بھی فیصلے ہوئے ہیں ان میں کوئی بھی ایسا فیصلہ نہیں جس کی شہباز شریف نے نواز شریف سے منظوری نہ لی ہو،اگر عدالتیں بانی پی ٹی آئی کو رہا کرتی ہیں تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں مگر بانی پی ٹی آئی کے غیر سیاسی رویے اور ہٹ دہرمی کی وجہ سے ملک نے نقصان اٹھایا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں (ن) لیگ پنجاب کے تنظیمی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کیا۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما جاوید لطیف اور خرم دستگیر خان بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ2017میں نواز شریف کو سازش کے تحت اقتدار سے ہٹایا گیا اورپارٹی کی صدارت سے الگ کیا تھا، پارٹی کا بیانیہ تبدیل نہیں ہوا بلکہ بیانیہ وہی رہے گا جو نواز شریف دیں گے، چاہے وہ مفاہمت کا ہو یا مزاحمت کا ہو۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) پنجاب کی خواہش ہے کہ نواز شریف دوبارہ پارٹیکی صدارت کا منصب سنبھال لیں اور اس مشکل وقت میں پارٹی کی قیادت کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ان کی ولولہ انگیز قیادت میں مسلم لیگ(ن) پہلے سے بھی بڑھ کر مقبولیت اور اپنا مقام حاصل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ تمام تنظیمی عہدیداران نے الیکشن سے پہلے اور بعد کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے موثر، دانشمندانہ اور قابل عمل تجاویز دی ہیں جنہیں مرتب کر لیا گیا ہے اور جیسے ہی محمد نواز شریف چین کے دورے سے واپس آتے ہیں تو قیادت کے سامنے یہ تجاویز پیش کی جائیں گے۔

صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پنجاب میں مریم نواز کی قیادت میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت عوام کو ریلیف دینے، مہنگائی کو دور کرنے اور عام آدمی کی زندگی کو آسان کرنے کے لیے بھرپور کوشش کررہی ہیں اور اجلاس نے ان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی اپنی دونوں وفاقی اور پنجاب حکومتوں کے ساتھ کھڑی ہے، مسلم لیگ(ن) کا طرہ امتیاز رہا ہے کہ جب جب اسے موقع ملا تو اس نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ، عوام کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کیں اورعوام کی زندگی کو آسان کیا، مسلم لیگ(ن) اپنے اس امتیاز کو برقرار رکھے گی بلکہ شہباز شریف اور مریم نواز کی قیادت میں اس میں مزیداضافہ کرے گی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم وہی لیڈر شپ فراہم کریں گے جس کی عوام توقع کرتے ہیں، نواز شریف کی صدارت میں ہم اپنی کوتاہیوں اور کمزوریوں پر قابو پائیں گے اور امید ہے کہ اس کے بعد(ن) لیگ مقبولیت حاصل کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ پارٹی نے شہباز اور مریم پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، شہباز شریف کی ذمہ داریوں کی وجہ سے پنجاب کی قیادت نے نواز شریف کو صدر بنانے کی تجویز دی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پارٹی میں کوئی گروپ بازی نہیں، محمد شہباز شریف کونواز شریف کی قیادت پر اتنا ہی یقین یا ان کی اتنی ہی وفاداری ہے جتنی میری یا میرے دائیں اور بائیں بیٹھے افراد کی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر نے کہاکہ وفاق میں جتنے بھی فیصلے ہوئے ہیں ان میں کوئی بھی ایسا فیصلہ نہیں جس کی شہباز شریف نے نواز شریف سے منظوری نہ لی ہو۔

بانی پی ٹی آ ئی کی ضمانت اور ممکنہ رہائی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شیر بانی پی ٹی آ ئی نہیں بلکہ وہ تو ہم ہیں، اگر عدالتیں اسے رہا کرتی ہیں تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں مگر بانی پی ٹی آئی کے غیر سیاسی رویے اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے ملک نے نقصان اٹھایا ہے۔قبل ازیں تنظیمی اجلاس میں منظور کی گئی متفقہ قرار داد کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں اور کارکنوں نے قائد میاں نواز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

متن میں کہا گیا کہ میاں نواز شریف کو 2017میں ایک سازش کے تحت نااہل کیا گیا، نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے جبری طور پر محروم کیا گیا۔قرارداد کے متن میں یہ بھی بتایا گیا کہ آج جبکہ سازشی آرڈرز اور جعلی سزائیں اپنے انجام کو پہنچ چکی ہیں، اللہ تعالی نے قائد میاں نواز شریف کو سرخرو کر دیا ہے، مسلم لیگ (ن) اپنے قائد میاں نواز شریف سے استدعا کرتی وہ پارٹی کی قیادت سنبھالیں تاکہ پارٹی ان کی ولولہ انگیز قیادت میں عوامی مقبولیت کی نئی جہتیں طے کر سکے۔

قرارداد میں مزید یہ بھی کہا گیا کہ ضمنی انتخابات میں پارٹی کی بھرپور کامیابی پر پنجاب کی تنظیم بالخصوص پارٹی قیادت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کی قیادت کا فلسطین پر صہیونی مظالم کی پرزور مذمت کرنے پر ان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، پارٹی قیادت فلسطین کے معصوم بچوں اور عورتوں پر ہونے والے مظالم ختم کروانے اور جنگ بندی کے لیے مزید کاوشیں کرے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں