آن لائن ٹیکسی کمپنی اوبر نے پاکستان میں اپنی سروس بند کردی

اوبر کے ترجمان نے پاکستان میں سروس بند کرنے سے متعلق فیصلے کی تصدیق کردی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 1 مئی 2024 12:13

آن لائن ٹیکسی کمپنی اوبر نے پاکستان میں اپنی سروس بند کردی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 مئی 2024ء ) دنیا کے کئی ممالک میں کام کرنے والی آن لائن ٹیکسی کمپنی اوبر نے پاکستان میں اپنی سروس بند کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آن لائن ٹیکسی سروس کمپنی اوبر نے پاکستان میں اپنا آپریشن بند کردیا ہے، اوبر کے ترجمان نے پاکستان میں سروس بند کرنے سے متعلق فیصلے کی تصدیق کی ہے، کمپنی ترجمان کا کہنا ہے کہ 30 اپریل سے کمپنی نے اوبر ایپ سروسز کو مزید برقرار نہ کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے، اوبر کی ذیلی سروس کریم آن لائن ٹیکسی ایپ پاکستان میں بدستور کام کرتی رہے گی، کریم ایپ کے ساتھ پاکستان بھر میں رائیڈ ہیلنگ سروسز اور ڈرائیوروں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اوبر نے 2009ء میں کریم کو 3 اعشاریہ 1 ارب ڈالر میں خریدا تھا، اس وقت دونوں کمپنیوں کا کہنا تھا کہ ’وہ اپنی متعلقہ علاقائی خدمات اور بطور آزاد برانڈز کام جاری رکھیں گے‘، تاہم 11 اکتوبر 2022ء کو اوبر نے کراچی سمیت کئی شہروں میں آپریشن بند کر دیا تھا، جس کے بعد سے اوبر صرف لاہور میں دستیاب تھی۔

(جاری ہے)

دوسری طرف کراچی میں ملک کی پہلی ایئر ٹیکسی سروس کا آغاز ہوچکا ہے ، ابتدائی طور پر نجی فضائی کمپنی کے تحت ملنے والی یہ سروس کے تحت کراچی سے اندورون سندھ اور بلوچستان کے تمام ایئرپورٹس کیلئے 4ائیرٹیکسیاں دستیاب ہوں گی بعد میں یہ سروس پنجاب اور خیبرپختونخوا کے تمام ایئرپورٹس کیلئے بھی دستیاب ہوگی، جس میں شہری سیر و تفریح یا کسی بھی ہنگامی صورتحال میں منزل مقصود تک پہنچنے کیلئے ائیرٹیکسی بک کروا سکیں گے، ایئر ٹیکسی پر سفر کیلئے تعارفی کرایہ 95 ہزار روپے فی گھنٹہ مختص کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے کمپنی کے سی ای او عمران اسلم کا کہنا تھا کہ صارفین موبائل ایپ کے ذریعے ٹیکسی بک کروا سکیں گے، ایئر ٹیکسی کا کرایہ اس سے بہت کم ہوگا جو چارٹرڈ طیاروں کے آپریٹرز وصول کرتے ہیں، چارٹرڈ سروسز کراچی سے سندھ اور بلوچستان کے دیگر شہروں کیلئے مسافروں کو لے جانے کیلئے کم از کم 25 لاکھ روپے وصول کرتی ہیں، سروس سے ملک میں سیاحت کو فروغ ملے گا، ابتدائی طور پر نشستوں کی مختلف تعداد کے حامل 8 طیارے استعمال کیے جائیں گے اور بعد میں مزید طیاروں کا اضافہ کیا جائے گا، ہم پہلے ہی ایک ایئر ایمبولینس اور موہنجودڑوکیلئے فلائٹ چلائی جا ر ہے ہیں اور پرواز کیلئے تربیتی پروگرام بھی چلا یا جارہا ہے، مجھے امید ہے بہت سے لوگ اس کوشش میں ہمارے ساتھ شامل ہوں گے کیوں کہ پاکستان میں بہت سے طیاروں کو ان کی صلاحیت کے مطابق استعمال نہیں کیا جارہا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں