چھوٹالاہور:پولیس چوکی شیرآباد کی فائرنگ، اشارہ پر نہ رکنے والے 2 بائیک سوارجاںبحق

منگل 23 اکتوبر 2018 21:23

چھوٹالاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2018ء) پولیس چوکی شیرآباد کی فائرنگ سے اشارہ پر نہ رکنے والے 2 بائیک سوارجاںبحق، جنید ساکن لاہور موقع پر جبکہ مہران ساکن نبی پشاورہسپتال میں دم توڑ گیا، اہلیان علاقہ نے پولیس گردی کے خلاف لاہورشاخ میں جہانگیرہ صوابی روڈاحتجاجاً بلاک کردی، صوابی، لاہور اوررزڑکے تینوں ڈی ایس پیز نے تھانہ لاہور، تھانہ تورڈھیر اورتھانہ یارحسین کے ایس ایچ اوز بمعہ پولیس کی بھاری نفری اورتحصیل ناظم سہیل خان ودیگر سیاسی وسماجی شخصیات کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر مظاہرین کے مطالبہ پر متعلقہ پولیس چوکی میںوقوعہ کے وقت ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آردرج کرواکرروڈ کھلوادی۔

(جاری ہے)

واقعات کے مطابق منگل کی رات پولیس چوکی شیرآباد مین روڈ پر ناکہ لگائے ہوئے تھی کہ اس دوران مہران بعمرتقریباً23/24 سال ولد مختیار ساکن لاہور اورجنید بعمر تقریباً22/23 سال ولد ریاض ساکن نبی موٹرسائیکل پر سوار آرہے تھے جوپولیس کے اشارہ پر نہ رُکے جس پر پولیس نے فائرنگ کردی جسکے نتیجہ میں جنید موقع پر جاں بحق جبکہ مہران شدیدزخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کیلئے پشاور پہنچایا گیا تاہم وہ زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے اگلے روز منگل کے دن دم توڑ گیاپولیس تھانہ لاہور میں مقتول جنید کے ورثا کی دعویداری پر منگل کی رات ہی آدھی شب 00:30 بجے پولیس چوکی شیرآباد میں وقوعہ کے وقت ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کے خلاف دفعہ 302 اور324/34 کے تحت ایف آئی آر درج کروائی گئی جبکہ اگلے روز مجروح مہران کی ہسپتال میں دم توڑنے کی اطلاع ملتے ہی گاؤں نبی کے لوگ وقوعہ پر پولیس گردی کے خلاف مشتعل ہوکر جہانگیرہ صوابی روڈ پر نکل گئے اورتقریباً ڈھائی گھنٹے تک احتجاجاً روڈ بلاک رکھی جس پر ڈی ایس سرکل لاہور محمد اقبال خان، ڈی ایس سرکل رزڑ وصوابی سجاد خان اورڈی ایس پی انوسٹی گیشن ظریف خان تین تھانہ جات کے ایس ایچ اوز اوربھاری پولیس نفری کے ہمراہ تحصیل ناظم لاہور سہیل خان، حاجی زرویز خان، حاجی محمدشکیل خان، اے این پی کے رہنما انجینئر امجدعلی، پی ٹی آئی رہنما محمدآیاز خان، سابق ایم پی اے سردارعلی خان اوردیگر سیاسی وسماجی شخصیات کو ساتھ لیکر موقع پر پہنچے اورمقتول مہران کے قریبی رشتہ دارناظم ویلج کونسل نبی وقار خان اوردیگر ورثا کے مطالبہ پر متعلقہ ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف رپورٹ درج کراوانے سے سڑک کھول کر مظاہرین کو پرامن طریقے سے منتشر کیا جاسکا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں