لودھراں، چشتیاں اور اوکاڑہ میں کم قیمت گھر تعمیر کرنے کے لیے رپورٹس طلب

فیصل آباد میں جاری پائلٹ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں اب تک 50000 سے زائددرخواستیں موصول ہو چکی ہیں صوبائی وزیر محمود الرشید کی زیر صدارت اجلاس ،اربن یونٹ اور پھاٹا کے ماہرین کی طرف سے کم قیمت گھروں کی تعمیر کے حوالے سے بریفنگ

جمعہ 16 نومبر 2018 16:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) لودھراں، چشتیاں اور اوکاڑہ میں کم قیمت گھر تعمیر کرنے کے لیے رپورٹس طلب، فیصل آباد میں جاری پائلٹ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں اب تک 50000 سے زائددرخواستیں موصول ہو چکی ہیں، ضلعی سطح کے بعد حکومت تحصیل کی سطح پر بھی ہاؤسنگ سکیم بنانے پر غور و خوض کر رہی ہے تا کہ دیہی اور چھوٹے علاقوں کے لوگوں کو اپنے گھر بار اور ذریعہ معاش کے نزدیک ترین سستی رہائش مہیا کی جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے ہاؤسنگ و اربن ڈویلپمنٹ میاں محمود الرشید نے گزشتہ روز اربن یونٹ میں پھاٹا اور اربن یونٹ کے ماہرین کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں اربن یونٹ اور پھاٹا کے ماہرین کی طرف سے کم قیمت گھروں کی تعمیر کے حوالے سے اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے شعبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے آغا وقار نے سکیم کے تجویز کردہ فنانشل ماڈل کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔

پھاٹا ماہرین کی جانب سے تجویز کردہ ماڈل میں 25 فیصد رقبہ پر 5 مرلہ گھر، 50 فیصد پر 3 مرلہ اور بقیہ 25 فیصد پر اپارٹمنٹس شامل ہیں۔ میاں محمود الرشید نے تمام ماہرین کی آراء سننے کے بعدجامع ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ مجوزہ ترامیم کے بعد سکیم کا نیا ماڈل اگلے ہفتے تک تیار کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تین بنک نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میںسرمایہ کاری کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گھروں کی قیمت کم رکھنے کے لیے تعمیراتی میٹریل جیسے سیمنٹ، بجری، سریا اور اینٹوں وغیرہ پر سبسیڈیز اور ٹیکس سے استثنیٰ کی تجاویز زیرِ غور ہیں۔ مزید برآں چین اور دیگر دوست ممالک سے گھروں کے تعمیر کے لیے جدید ٹیکنالوجی، کم قیمت سامان اور نت نئی تعمیراتی تکنیکوں سے بھی استفادہ کیا جائیگا۔ اراضی کی دستیابی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک تقریباً 3 لاکھ کنال زمین لینڈ بنک میں شامل کی جا چکی ہے۔لینڈ بینک میں وہی زمین شامل کی جا رہی ہے جو قانونی پیچیدگیوں سے مبرّا ہو۔ صوبائی وزیر ہاؤسنگ نے یہ بھی بتایا کہ وفاقی ٹاسک فورس برائے ہاؤسنگ اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے اگلے ہفتے پنجاب کا دورہ کرے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں