کپاس اور دھان کی آف سیزن مینجمنٹ پر خصوصی توجہ دی جائے، بینش فاطمہ

جمعہ 16 نومبر 2018 17:00

لاہور۔16 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2018ء) امسال کپاس کی فصل گزشتہ سال سے بہتر ہے اور کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کا حملہ بھی گزشتہ سال کی نسبت کم رہا ، پنجاب بھر میں کپاس کی پیسٹ سکاوٹنگ کیلئے ماہرین کی ٹیمیں کاشتکاروں کی رہنمائی میں باقاعدگی سے مصروف عمل رہی ہیں، جس سے نہ صرف کپاس کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے بلکہ صاف چنائی پر خصوصی توجہ کے باعث مجموعی طوپرکپاس الائشوں اور ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے بھی محفوظ رہی ہے اور اس سال کپاس کا ریٹ بھی کافی حوصلہ افزاء رہا جس سے کاشتکاروں کو فائدہ ہوا ہے، ان خیالات کا اظہا ر ایڈیشنل سیکرٹری زراعت( ٹاسک فورس ) پنجاب بینش فاطمہ ساہی نے کپاس اور دھان کی موجودہ صورت حال اور آئندہ فصل کیلئے حکمت عملی اور سفارشات مرتب کرنے کے سلسلہ میں ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں چوہدری عبدالحمید ڈائریکٹر زراعت توسیع ، ڈاکٹر صغیر احمد ڈائریکٹر کپاس ، ڈاکٹر محمد صابرڈائریکٹر رائس، محمد رفیق اختر ڈائریکٹر زرعی اطلاعات ، ڈاکٹر ریاض احمد ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ، ڈاکٹر خاور جواد ڈائریکٹر انٹامالوجی ، ڈاکٹر محمد اکرم ڈائریکٹر اگرانومی، ڈاکٹر محمد شراوت ڈائریکٹر زراعت توسیع لاہور و دیگر افسران نے شرکت کی، اس موقع پر بینش فاطمہ ساہی ایڈیشنل سیکرٹری زراعت (ٹاسک فورس) پنجاب نے کہا کہ ہمارے ملک میں کپاس بنیادی حیثیت رکھتی ہے، پاکستان کی معیشت کا زیادہ تر انحصار کپاس کی فصل پر ہے،کپاس کی مجموعی پیداوار کا تقریباً80 فیصد پنجاب میں حصول ہوتا ہے، آئندہ کپاس کی اچھی اور بہتر پیداوار کے حصو ل کیلئے مختلف عوامل اور مراحل جن میں بیماریوں سے پاک بیج کی دسیتابی ، زمین کی تیاری،جڑی بوٹیوں کی تلفی، متوازن کھادوں کا استعمال اور ضرر رساں کیڑوں کا انسداد بہت اہم ہیں، اس کے علاوہ کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کے حملہ کے پیش نظر موسم سرما کے دوران موثر حکمت عملی اپنا کر آئندہ کپاس کی فصل کو گلابی سنڈی کے نقصان سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے، اجلاس میںدھان کی فصل کی موجودہ صورت حال اور اس کی آف سیزن مینجمنٹ کا بھی جائزہ لیا گیا اور ایڈیشنل سیکرٹری زراعت (ٹاسک فورس) نے کہا کہ فصلوں کی باقیات مثلاً دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے فضائی آلودگی ( سموگ) پیدا ہوتی ہے، سموگ کے اثرات کو کم کرنے کیلئے فصلوں کی باقیات یعنی دھان کے مڈھوں کو آگ نہ لگائے جانے کے متعلق کاشتکاروں میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کی جائے، انہوں نے دھان اور کپاس کے علاقوں میں آف سیزن مینجمنٹ کیلئے زراعت کی خصوصی ٹیمیں بنانے کی ہدایت بھی کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں