محکمہ پولیس سمیت تمام انسداد بدعنوانی کے اداروں کی کارکردگی کو بہتربنایاجائے‘امیر العظیم

نو جوانوں کو جرائم کی دنیا سے بچانے کیلئے روزگار کے نئے مواقع پیداکیے جائیں‘امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب

ہفتہ 15 دسمبر 2018 14:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2018ء) امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ لاہور سمیت پورا صوبہ لاقانونیت کی بھینٹ چڑھ چکا ہے ،رشوت خوری کے باعث اصل حق دار کو انصاف ملنا تو درکنار اس کی کہیںشنوائی تک نہیں ہوتی، قتل و غارت گری ،چوری ،ڈاکے اور راہزنی کی وارداتوں میں بے پنا ہ اضافہ ہو گیا ہے ، عوام کو جان و مال کا تحفظ اور کسی بھی قسم کا کوئی ریلیف میسر نہیں ،جب تک تھانہ کلچر میں اصلاحات نہیں لائی جاتیں فرسودہ نظام کا خاتمہ ممکن نہیں ،عوام کو تحفظ فراہم کرنا حکومت وقت کی اولین ذمہ داری ہے مگر بدقسمتی سے اس حوالے سے اقدامات نہیں کیے جارہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میںمختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔تھانہ کلچر میں بنیادی اصلاحات کرکے ہی اس سسٹم کو بہتر بنا نا ہو گا۔محکمہ پولیس سمیت تمام انسداد بدعنوانی کے اداروں کی کارکردگی کو بہتربنایاجائے۔ لوگوں کو جرائم پیشہ عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑدیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوں محسوس ہوتاہے کہ صوبے میں میرٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ جرائم کی وارداتوں میں اضافہ تشویش ناک ہے۔دن دیہاڑے عوام کو لوٹا جا رہا ہے ۔ جبکہ پولیس اور دیگر امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ امیر العظیم نے مطالبہ کیا کہ حکومت امن عامہ کو بہتربنانے کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کرے۔

محض ڈنگ ٹپائواور دکھاوے کے اقدامات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔بدقسمتی سے حکمرانوں کی ساری توجہ من پسند افراد کو تعینات کرنے اور بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ کرنے پر مرکوز ہوکر رہ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون نافذکرنے والے ادارے،سیکیورٹی ایجنسیاں اور پولیس صوبے میں بڑھتی ہوئی جرائم کی شرح کوروکنے میں عملا پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں جوکہ تحر یک انصاف کی حکومت کی گڈگورننس پر سوالیہ نشان ہے۔ امیر العظیم نے کہا کہ جب تک سسٹم سے کالی بھیڑوں کاصفایا نہیں کرلیاجاتااس وقت تک امن وامان کی صورتحال بہترنہیں ہوگی۔ اور عوام کو تحفظ کااحساس فراہم نہیں ہو سکتا۔ ملک میںروزگار کے نئے مواقع پیداکیے جائیں تاکہ نوجوان نسل کو جرائم کی دنیا کی طرف راغب ہونے سے بچایا جا سکے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں