پاکستان مسلم لیگ کے حکمران اتحاد سے تحفظات میں اضافہ، ایشوز پر بھی کوئی مشاورت نہیں کی، اختلافات بڑھنے لگے ہیں ، سینیٹر کامل علی آغا

اعلیٰ قیادت کو دو ماہ میں کئی بار آگاہ کرنے کے باوجود حالات میں بہتری کی بجائے خرابی میں اضافہ ہوا ،ترجمان پاکستان مسلم لیگ پی ٹی آئی سے اتحاد وسیع تر ملکی مفاد میں ہے ۔ ،پہلے بھی کولیشن میں رہے لیکن اتحادیوں سے اتنا بُرا سلوک دیکھنے میں نہیں آیا ،میڈیا سے غیر رسمی گفتگو

ہفتہ 19 جنوری 2019 23:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2019ء) پاکستان مسلم لیگ کے ارکان اسمبلی سمیت بطور اتحادی جما عت پچھلے دو ماہ سے تحفظات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور حکمران اتحاد میں اختلافات بڑھ گئے ہیں ۔ ایشوز پر بھی کوئی مشاورت نہیں کی ۔ پاکستان مسلم لیگ کے ترجمان سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی میں اتحاد وسیع تر ملکی مفاد میں ہے لیکن مسلم لیگ کے ارکان اسمبلی کو اپنے انتخابی حلقوں کے کام میں مختلف رکاوٹوں کا سامنا ہے کامل علی آغانے میڈ یا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پاکستان مسلم لیگ اس سے پہلے بھی کولیشن میں رہی ہے لیکن اتحادیوں سے اتنا بُرا سلوک کبھی دیکھنے میں نہیں آیا ۔

ہماری جماعت اور قیادت نے حکمرانی اتحاد میں شامل ہونے کے باعث نہایت نیک نیتی سے مکمل تعاون کیا اور بعض ایسے امور جو ان کی سوچ میں بھی نہیں تھے ان سے نہ صرف قبل از وقت آگاہ کیا بلکہ ان سے احسن طور پر نکلنے میں مکمل ساتھ دیا لیکن اس کے باوجود ہمارے ساتھ نہایت افسوسناک رویہ روا رکھا گیا۔

(جاری ہے)

کامل علی آغا نے کہا کہ حکمران اتحاد میں اختلافات اور مسلم لیگی ارکان اسمبلی نے اپنے فرائض کی ادائیگی میں حائل رکاوٹوں سے بار بار اعلیٰ قیادت کو آگاہ کیا گیا لیکن پچھلے دوماہ میں بار بار توجہ دلانے اور بتانے کے باوجود بے حسی کے باعث معامالات سیدھے اور بہتر ہونے کے برعکس تحفظات میں اضافہ سے معاملات مزیدپیچیدہ اور خراب ہوتے چلے گئے۔

یہاں تک کہ ہمارے ایک نہایت فعال اوربہترین شہرت کے حامل صوبائی وزیر کو صورتحال سے تنگ اور ما یوس ہو کر پارٹی قیادت کو استفیٰ پیش کرنا پڑا ۔ترجمان نے کہاکہ وسیع تر ملکی مفاد میں اتحاد کا مقصدیہ ہے کہ تمام اتحادیوں کو ملک اور عوام کی بہتری کے کاموں میں برابرکا شریک کیا جائے۔ یہ نہ ہو کہ اتحادی جماعت کی پروا نہ کی جائے اتحادی جماعت کے ارکان کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جائے اور انکے تحفظات کو دور کرنیکی بجائے ان میں دن بدن اضافہ ہو تا جائے۔ اس صورتحال میں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حالات بہتری کی بجائے خرابی کی طرف جائیں گئے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں