پنجاب حکومت نے انسدادتشددمرکزبرائے خواتین ملتان کیلئے 9 ماہ بعد فنڈزجاری کرنے کی منظوری دیدی

بدھ 20 مارچ 2019 16:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2019ء) پنجاب حکومت نے انسدادتشددمرکزبرائے خواتین ملتان کیلئے 9 ماہ بعد فنڈزجاری کرنے کی منظوری دیدی ۔سابق پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے 25مارچ 2017ء کو ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین قائم کیا تھا۔ جنوبی ایشیا میں خواتین کے تشدد کے خاتمے کا پہلا مرکز قرار دیا گیا ۔

ابتدا میں مرکز کی براہ راست نگرانی اس وقت کے وزیر اعلی پنجاب کرتے رہے اور اس دوران سات ہزار متاثرہ خواتین نے ادارے کا رخ کیا ، یہ ادارے ناصرف ملتان بلکہ جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع کی خواتین کی داد رسی کے لیے بنایا گیا ہے ۔تاہم نئی حکومت کے آنے کے بعد اس ادارے کوبالکل نظراندازکردیا گیا اورگزشتہ 9 ماہ سے فنڈزجاری نہیں کئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے مرکزمیں کام کرنیوالے ملازمین تنخواہوں سے محروم تھے۔ انتظامیہ کے مطابق فنڈزنہ ہونے کی وجہ سے وکلاء کی فیسیں ادانہیں ہوسکیں جس کی وجہ سے سینکڑوں کیس التواکا شکارہیں جبکہ ادارے کی گیس اوربجلی کے بل بھی ادانہیں ہوسکے ہیں۔ اس منصوبے کے بانی اوروزیر اعلی پنجاب کے اسٹریٹیجک ریفارم یونٹ کے سابق ڈائریکٹر جنرل سلمان صوفی نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ پنجاب کابینہ نے انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کے لئے فنڈزریلیزکرنے کی منظوری دے دی ہے ۔ توقع ہے کہ اب جلدہی فنڈز جاری ہوجائیں گے جس سے ادارے کے مسائل حل ہوسکیں گے اوریہاں زیرالتواخواتین پرتشددکے مقدمات پربھی پیشرفت ہوسکے گی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں