پنجاب کے عوام کوپینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ’’ پنجاب آب پاک اتھارٹی ‘‘ قائم کردی

اتوار 21 اپریل 2019 20:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2019ء) پنجاب کے عوام کوپینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ’’ پنجاب آب پاک اتھارٹی ‘‘ قائم کردی گئی ‘ گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے پنجاب اسمبلی سے منظور شدہ پنجاب آب پاک اتھارٹی کے بل پر دستخط کر کے اتھارٹی کے قیام کی باقاعدہ منظوری دیدی ‘گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور پنجاب آب پاک اتھارٹی کے پیٹرن انچیف ہوں گے ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ پنجاب اسمبلی سے منظور ہونیوالا پنجاب آب پاک اتھارٹی کا بل گور نر ہائوس لاہور کو موصول ہوا ہے جسکے بعد گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے اس بل پر دستخط بھی کر دیئے ہیں اس اتھارٹی کے پنجاب کی110ملین سے زائد عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے فلٹر یشن پلانٹس لگانے سمیت تمام اقدامات کیے جائیں گے اور پنجاب آب پاک اتھارٹی جیلوں ‘ہسپتالوں اور یونیورسٹیز میں بھی فلٹر یشن پلانٹس لگائے گی جبکہ گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ پنجاب کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی موجودہ حکومت کی اولین تر جیح ہے اس کیلئے ہی پنجاب آب پاک اتھارٹی قائم کی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں80فیصد لوگوں کو پینے کے صاف پانی میسر نہیں اور پورے ملک میں ہر سال گندہ پانی پینے کی وجہ سے 11لاکھ افراد مر جاتے ہیں بدقسمتی سے ماضی کی کسی حکومت نے اس اہم ترین مسئلہ کے حل کیلئے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی جسکی وجہ سے پنجاب کے عوام گندہ پانی پینے پر مجبور ہیںمگر اب وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت عوام کو اس مسئلہ سے نجات دلائیں گی اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ صرف لاہور میں ہر سال2لاکھ سے زائد بچے گندہ پانی پینے کی وجہ سے چلڈرن ہسپتال میں علاج کیلئے آتے ہیں جبکہ ہسپتالوں میں50فیصد مر یض بھی گندہ پانی پینے کی وجہ مختلف خطرناک بیماریوں کو شکار ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ تحر یک انصاف کی حکومت پانچ سالوں کے دوران عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا وعدہ پورا کریں گی اور ایسے شہر جہاں گندے پانی کی وجہ سے لوگ ہیپاٹٹس سمیت دیگر بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں ان شہروں میں صاف پانی کی فراہمی کو تر جیح دی جائیگی جسکے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں گے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں