خاتون وکیل کی درخواست پر مقدمہ درج نہ کرنے پر وکلاء نے پھر سیشن کورٹ کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیئے

سائلین کو عدالتوں میں داخل ہونے سے روک دیا

منگل 23 اپریل 2019 21:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2019ء) خاتون وکیل کی درخواست پر مقدمہ درج نہ کرنے پر وکلاء نے ایک بار پھر سیشن کورٹ کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیئے اور سائلین کو عدالتوں میں داخل ہونے سے روک دیا۔ بعدازں مقدمہ دوپہر دو بجے کے قریب درج ہونے پر وکلاء نے عدالتوں کے گیٹ کھول دیئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ میں کلثوم اسلم نامی ایڈووکیٹ کے بھائیوں پر تشدد کرنے کا مقدمہ درج نہ کرنے پر خاتون کے ساتھی وکلاء نے پولیس کے خلاف احتجاجاً داخلی اور خارجی دروازوں کو سائلین اور قیدیوں کی گاڑیوں کے لیے بند کردیئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔

وکلاء کے دروازے بند ہونے سی. دور دراز سے آئے سائلین مایوس واپس لوٹ گے تاہم سینکڑوں کیسز کو بغیر کاروائی ملتوی کردیا گیا۔وکلاء کے مطالبات کو تھانہ نصیر آباد پولیس نے تسلیم کرتے ہوئے متعلقہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جس کے بعد وکلاء نے دوپہر دو بجے کے بعد سیشن کورٹ کے دروازے کھول دیئے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں