پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے قیدیوں کے علاج کا آغاز

جمعرات 17 اکتوبر 2019 18:35

لاہور۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2019ء) پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے صوبہ بھر کی 32 جیلوں میں قیدیوں کی سکریننگ کے مرحلے کے مکمل ہونے کے بعد علاج کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلی پنجا ب عثمان بزدار اور وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی خصوصی ہدایت پر صوبہ پنجاب کی تمام جیلوں میں جولائی 2019 سے تمام قیدیوں، جیل عملہ اور دیگر لوگوں کی سکریننگ جاری ہے۔

اور صوبہ پنجاب کی 39 جیلوں میں سے 32 جیلوں میں سکریننگ کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ 7 جیلوں میں کام جاری ہے جو بہت جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے اب تک 32975 قیدیوں اور 3297 جیل سٹاف کو سکرین کیا جا چکا ہے۔ سکریننگ کرنے کا عمل پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے ڈاکٹرز اور عملہ اور متعلقہ جیل کے ڈاکٹرز اور عملہ کے تعاون سے ممکن ہوا۔

(جاری ہے)

پرائمری اینڈ سیکنڈری صحت کے ڈسٹرکٹ ہسپتالوں سے فزیشن بھی ان مریضوں کا معائنہ کرتے ہیں۔سکریننگ ٹیسٹوں میں ایچ آئی وی/ایڈز اور ہیپاٹائٹس بی، سی کے علاوہ سفلس شامل ہیں۔ ہیپاٹائٹس بی منفی آنے والے 29050 افراد میں ہیپاٹائٹس بی کی ویکسینیشن مکمل کی جا چکی ہے۔ مزید بر آں ایچ آئی وی مثبت آنے والے مریضوں کی بنیادی سکریننگ اور مزید ٹیسٹوں کے بعد شروع کیا جا چکا ہے، اسی طرح ہیپاٹائٹس بی ،سی اور سفلس مثبت آنے والے مریضوں کا بھی علاج کیا رہا ہے۔

سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب نے پنجا ب ا یڈز کنٹرول پروگرام، ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام اور ٹی بی کنٹرول پروگرام کو تمام جیلوں میں سکریننگ جلد مکمل کرنے کے بعد علاج کی تمام سہولیات مکمل طور یقینی بنانے کے احکا مات جاری کیے ہیںاور کہا ہے کہ صحت کی سہولیات تمام شہریوں کو بلا امتیاز فراہم کی جائیں۔ پروگرام ڈائریکٹر پنجاب ایڈز کنٹرول ڈاکٹر منیر احمد ملک نے بتایا کہ تمام مثبت مریضوں کا ایڈز کے متعلقہ سنٹرز پر مکمل طور پر مفت علاج کیا جا رہا ہے۔

سکریننگ اور علاج کا عمل بالکل مفت ہے۔ اس بنیادی سکریننگ کے بعد جیل میں آنے والے نئے قیدیوں کی سکریننگ جیل حکام اپنے وسائل سے خود انجام دیں گے جبکہ قیدیوں کا مفت علاج پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کرے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں