بلدیاتی ایکٹ 2019ء میں ترامیم کے باعث لوکل گورنمنٹ کمیشن پنجاب کے ممبران کی تقرری کا عمل التواء کا شکار

ڈیڑھ سال سے غیر فعال لوکل گورنمنٹ کمیشن پنجاب کے وسائل پر سیکرٹری بلدیات پنجاب کا قبضہ

جمعرات 14 نومبر 2019 00:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2019ء) بلدیاتی ایکٹ 2019ء میں ترامیم کے باعث لوکل گورنمنٹ کمیشن پنجاب کے ممبران کی تقرری کا عمل التواء کا شکار ہو گیا ہے، گزشتہ ڈیڑھ سال سے غیر فعال لوکل گورنمنٹ کمیشن پنجاب کے وسائل پر سیکرٹری بلدیات پنجاب نے قبضہ جما لیا ہے جبکہ لوکل گورنمنٹ کمیشن پنجاب کے ممبران کے تقرر میں متواتر تاخیر کی وجہ سے صوبہ بھر کے بلدیاتی اداروں کی مانیٹرنگ اور نگرانی کا عمل بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

بلدیاتی ایکٹ2019ء کے تحت لوکل گورنمنٹ کمیشن پنجاب کے ممبران کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اضافے کے بعد ممبران کی تعداد 4 سے بڑھا کر 8 کر دی گئی ہے، اس سے قبل لوکل گورنمنٹ کمیشن پنجاب کے ممبران کی تعداد 4 تھی، جس میں 3 ممبران حکمران جماعت اور 1 ممبر اپوزیشن جماعت سے ہوتا تھا مگر نئے بلدیاتی ایکٹ 2019ء میں لوکل گورنمنٹ کمیشن 8 ممبران پر مشتمل ہو گا، 3 ممبران حکمران جماعت اور ایک ممبر اپوزیشن سے ہو گا جبکہ 2 خواتین ممبر تعینات کی جائیں گی، دو ممبر ٹیکنو کریٹ ہوں گے جن میں ایک ریٹائرڈ جج جبکہ ایک ریٹائرڈ بیوروکریٹ لگایا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سیکرٹری بلدیات پنجاب آفس کے تاخیری حربوں کی وجہ سے کمیشن ممبران کے تقرر کی سمری سرد خانے کی نذر ہو گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں