جبری تبدیلی مذہب کے نام پر متنازع بل کو روکا جائے ،مجلس احرار اسلام

جمعہ 17 ستمبر 2021 22:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2021ء) مجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنماؤں، علماء کرام ،خطباء عظام اور مبلغین ختم نبوت نے اپنے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ جبری تبدیلی مذہب کے نام پر سندھ اسمبلی میں منظور ہونے والا بل متنازع بل ہے اس کو روکا جائے۔ مبلغین احرار نے اپنے اپنے خطبات میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہی اسلام لانے پر پابندیاں لگا کر حکمران کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت سے مہنگائی کا جن تو قابو ہو نہیں رہا، عوام کے مسائل حل ہو نہیں رہے جو حکومتوں کی اولین ترجیحات ہوتی ہیں خدارا حکمران اپنی تمام تر صلاحیتیں عوام کے مسائل حل کرنے میں صر ف کریںناکہ اسلام دشمنی میں ۔مبلغین احرار نے اپنے اپنے خطبات جمعة المبارک میں سندھ اسمبلی میں پاس ہونے والے بل کی تفصیلات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے اس کویہی پر نہ روکا تو یہ بل صوبائی اسمبلیوں سے ہوتا ہوا قومی اسمبلی میں جا پہنچے گا اور پھر اس کے نقصانات تمام اسلامیان پاکستان کو بگھتنا پڑسکتے ہیں اس لیے اس بل کے بارے ہر فورم سے آواز اٹھائی جائے تاکہ اس’’ جبری تبدیلی مذہب‘‘ کے نام پر مغربی وطاغوتی قوتوں کے ایما پر جبراً پاس ہونے والے اس بل کو روکا جاسکے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں