ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں محمد حفیظ کی ٹیم میں سلیکشن کو رویے سے مشروط کردیا گیا

زمبابوے کو ون ڈے سیریز میں پانچ صفر سے شکست دینے والی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں تین ستمبر سے لاہور میں دس روزہ باضابطہ فٹنس کیمپ لگایا جائے گا اور کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ بھی ہوں گے ،ْرپورٹ

پیر 20 اگست 2018 14:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں محمد حفیظ کی ٹیم میں سلیکشن کو ان کے رویے سے مشروط کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق زمبابوے کو ون ڈے سیریز میں پانچ صفر سے شکست دینے والی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں ہے ،ْاگر عماد وسیم فٹنس ٹیسٹ پاس کر گئے تو انہیں ایک اور آل رائونڈر محمد نواز کی جگہ پاکستان ٹیم میں شامل کیا جائیگا۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیم 28اگست سے چار دن کیلئے ایبٹ آباد جائیگی جہاں پہاڑی علاقے میں فٹنس کی بہتری کیلئے کیمپ لگایا جائیگا۔تین ستمبر سے لاہور میں دس روزہ باضابطہ فٹنس کیمپ لگایا جائے گا اور کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ بھی ہوں گے۔ذرائع کے مطابق زمبابوے کی ون ڈے سیریز میں پاکستان کی 16 رکنی ٹیم تھی جس میں سے لیگ اسپنر یاسر شاہ کو ایشیا کپ کی ٹیم سے ڈراپ کردیا جائیگا جبکہ عماد وسیم کو شامل کرکے 15 کھلاڑیوں کو ایشیا کپ کے لیے منتخب کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

عماد وسیم کا فٹنس ٹیسٹ ہوگا اگر وہ فٹ قرار دے دیئے گئے تو انہیں محمد نواز کی جگہ شامل کیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق فاسٹ بولر رومان رئیس کی انجری شدید نوعیت کی ہے انہیں ابھی تک پاکستان ٹیم میں آنے میں وقت درکار ہے ،ْالبتہ سب سے بڑا مسئلہ محمد حفیظ کا رویہ ہے۔چیف سلیکٹر انضمام الحق حفیظ کے ساتھ میٹنگ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ میڈیا کو خبریں دینے کے بجائے کھیل پر توجہ مرکوز کریں ،ْپی سی بی بھی ان کے رویے سے دلبرداشتہ ہے۔

ذرائع کے مطابق محمد حفیظ کو کہا جائے گا وہ ٹیم کا حصہ ہیں اور سوشل میڈیا اور میڈیا میں جاکر سلیکشن کمیٹی اور بورڈ کو متنازع بنانے سے گریز کریں۔نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں محمد حفیظ کی اے کیٹگری سے بی کیٹگری میں تنزلی کردی گئی تھی جس پر انہیں شدید تحفظات تھے۔جواب میں محمد حفیظ نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ہمیشہ عزت اور جذبے کے ساتھ پاکستان کیلئے کھیلا ہوں، کبھی پیسے کے لیے نہیں کھیلا، عزت کے ساتھ کھیلنا چاہتا ہوں، ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہوں چاہے سی کیٹیگری میں ہوں یا ڈی میں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں