آئین میں ٹرسٹی وزیراعلیٰ کی گنجائش نہیں‘ معاملے پرفل کورٹ بنچ بنایا جائے؛ قمر زمان کائرہ

ایک ہی طرح کا عدالتی بینچ نہایت اہم کیسز کے فیصلے کر رہا ہے‘ کچھ جج صاحبان کے کمنٹس پر بھی ہمارے تحفظات ہیں، اس سے ان کی نیوٹریلٹی متاثر ہوتی ہے۔ وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی اتوار 24 جولائی 2022 13:01

آئین میں ٹرسٹی وزیراعلیٰ کی گنجائش نہیں‘ معاملے پرفل کورٹ بنچ بنایا جائے؛ قمر زمان کائرہ
لالہ موسیٰ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 24 جولائی 2022ء ) وفاقی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آئین میں ٹرسٹی وزیراعلیٰ کی گنجائش نہیں ہے ، معاملے پرفل کورٹ بنچ بنایا جائے، سیاسی معاملات عدالتوں میں جانے سے لامتناہی کیسز کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ہمارا تحفظ ہے کہ ایک ہی طرح کا عدالتی بینچ نہایت اہم کیسز کے فیصلے کر رہا ہے، کچھ جج صاحبان کے کمنٹس پر بھی ہمارے تحفظات ہیں، اس سے ان کی نیوٹریلٹی متاثر ہوتی ہے ، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ فل کورٹ ہو اور اس معاملے پر تعطل دور کرنے کے لیے آگے کا فیصلہ دیا جائے، پارلیمان اور سیاستدانوں کا باقی اداروں سے کم احترام نہیں ہے، پارلیمان ماں ہے اور سیاست سے چیزیں جنم لیتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ق لیگ کے ارکان نے پارٹی پالیسی سے ہٹ کر ووٹ کاسٹ کیا اور کہا گیا عمران خان اور پی ٹی آئی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ، 20 کروڑ ، 40 کروڑ پیسہ چلا ، اگر ق لیگ آپ کے ساتھ اتحاد کرے تو اچھا اور ہمارے ساتھ کرے تو غلط۔؟ جب کہ مسلم لیگ ق مرکز میں پہلے ہی اتحادی ہے اور تمام جماعتوں نے اپنی اپنی جماعتوں کے ساتھ رہ کر ووٹ دیا۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ چوہدری شجاعت نے اپنی جماعت کو عمران خان سے اتحاد کرنے سے منع کر دیا تھا اور پرویز الہٰی نے پچھلے الیکشن میں انتہائی غیر قانونی اور غیر آئینی کام کیا ، پرویز الہٰی تھے جنہوں نے ہم سے اتحاد کر کے وزیر اعلیٰ کا امیدوار بننے پر آمادگی ظاہر کی اور ہم سے ڈیل کرنے کے بعد صبح تحریک انصاف کے ساتھ شامل ہو گئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ق لیگ اور پی ٹی آئی بتائے ان کا مینڈیٹ کیسے چوری ہوئے؟ مینڈیٹ پارلیمانی پارٹی کا نہیں پارٹی سربراہ کا ہوتا ہے اور تکنیکی بنیاد پر ق لیگ کے ووٹ مسترد ہوئے پرویز الہٰی کو شکست ہوئی، عمران خان کو کچھ تو شرم و احساس کرنا چاہیے، سیاسی معاملات عدالتوں میں جانے سے لامتناہی کیسز کا سلسلہ شروع ہو جائے گا، بہر حال عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔

لالہ موسیٰ میں شائع ہونے والی مزید خبریں