محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی غفلت و تساہل سے اوتھل کا 75 فیصد علاقہ ماہ صیام میں بھی پانی کی بوند بوند کو ترس گیا

جمعہ 22 مارچ 2024 22:57

اوتھل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2024ء) محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی غفلت و تساہل سے ضلعی ہیڈ کوارٹر اوتھل کا تقریباً 75 فیصد علاقہ ماہ صیام میں بھی پینے کا پانی کی بوند بوند کو ترس گیا،PHE پانی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے، شہری پانی کے لیئے سرگرداں، لیکن پانی نایاب، محکمہ PHE لاوارث بن گیا، انتظامیہ خاموش ، تفصیلات کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی غفلت و تساہل سے ضلعی ہیڈ کوارٹر اوتھل کا تقریباً 75 فیصد علاقے کے شہری ماہ صیام میں بھی پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے،PHE پانی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے، شہری پانی کے لئے سرگرداں نظر آتے ہیں لیکن پانی نایاب، محکمہ PHE لاوارث بن گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ لسبیلہ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر اوتھل کے بیشتر علاقے محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران کی غفلت و لاپرواہی کے باعث رمضان کے مقدس مہینے میں بھی پینے کے پانی سے محروم ہیں بی اینڈ آر بور نزد کچاکالونی اور ہندو محلہ کا بور کئی روز سے خراب ہے جس کے باعث کچاکالونی، جاموٹ کالونی ، ہندو محلہ، ریوینیو کالونی،کمبار محلہ سمیت دیگر علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے اس حوالے سے علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ماہ رمضان میں بی اینڈ آر بور دوسری مرتبہ خراب ہوا ہے اس ساری صورتحال میں محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران شتر بے مہار ہی دکھائی دے رہے ہیں جبکہ ضلعی انتظامی افسران بھی شہریوں کی داد رسی کیلیے کوئی کردار ادا نہیں کر پارہے۔

(جاری ہے)

شہر کے وسطی گنجان آباد علاقے ہندو محلہ کا بور بھی خراب ہونے سے پانی کی سپلائی معطل ہونے سے شہری اذیت میں مبتلا اور پانی کی تلاش میں سرگرداں لیکن پانی نایاب، شہریوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے بست و کشاد سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں