ہزارہ میں تعینات تحصیلداروں کے تنزلی کے احکامات پر حکم امتناعی خارج

پیر 22 اکتوبر 2018 14:49

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) خیبر پختونخوا سروس ٹریبونل کے دو رکنی بینچ نے ہزارہ کے مختلف اضلاع میں غیر قانونی طور پر تعینات تحصیلداروں کے تنزلی کے احکامات پر حکم امتناعی خارج کر دیا، تحصیلداروں کو واپس گرداور بنا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق محکمہ مال خیبر پختونخوا نے 2013-14ء میں نائب تحصیلداروں کو ان کے عہدوں سے واپس اپنے کیڈر میں بھیجنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے جس کے خلاف مذکورہ تحصیلداروں نے سروس ٹریبونل سے 2016ء میں حکم امتناعی حاصل کیا اور وہ بدستور نائب تحصیلدار کے عہدے پر کام کرتے رہے۔

تحصیلداروں کی اپیلوں پر سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سروس ٹریبونل کبیرالله خٹک، ڈپٹی اٹارنی کی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ اپیل کنندگان اپنے وکلاء عدالت میں پیش نہیں کر رہے ہیں لہٰذا ان کو دیئے جانے والا حکم امتناعی خارج کیا جائے جس پر عدالت نے حکم امتناعی خارج کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ تنزلی پانے والے تحصیلداروں میں دلدار خان بٹگرام، فضل مالک کوہستان اور گل شہزاد سمیت 15 تحصیلداروں کے تنزلی آرڈر پر حکم امتناعی ختم کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں