ٹھیکیداروں کی ایک دوسرے کے خلاف کارروائیوں نے جھڈو کی مویشی منڈی کو تباہ کردیا ، ٹیکس وصولی 70 فیصد کم ہوگئی

پیر 3 اگست 2015 16:25

جھڈو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء)ٹھیکیداروں کی ایک دوسرے کے خلاف کارروائیوں نے جھڈو کی مویشی منڈی کو تباہ کردیا ، لاکھوں روپے کی ٹیکس وصولی 70 فیصد کم ہوگئی ، ٹاؤن انتظامیہ کی موجیں ، ہر منڈی میں جعلی پرچیوں کے زریعے ٹیکس وصولی عام ہوگئی، جھڈو تعلقہ کونسل کی معیشت کو مستحکم کرنے والی مویشی منڈی جسے ٹھیکیداروں اور تعلقہ کونسل افسران نے تباہی کے دہانے پر لاکر کھڑا کردیا ہے، مویشی منڈی کا ٹھیکہ سلیم قریشی نامی ٹھیکیدار نے ایک کروڑ ستاسی لاکھ میں لیا تو امیر بخش پتافی نامی ٹھیکیدار نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے ہائی کورٹ حیدرآباد میں پٹیشن داخل کردی اور ٹھیکہ عارضی طور پر منسوخ کرواتے ہوئے مویشی منڈی دوبارہ ٹاؤن کمیٹی کے حوالے کروائی ، ٹھیکیداروں کی آپس کی چپکلش اور ضد کی وجہ سے جھڈو کی مویشی منڈی کا کاروبار سخت متاثر ہورہا ہے اور مویشی منڈی میں جانوروں کی خرید فروخت کم ہوتی جارہی ہے ،تو دوسری جانب ٹیکس وصولی ٹاؤن انتظامیہ کے حوالے ہونے کی وجہ سے تعلقہ ٹیکس انسپیکٹر اور دیگر اسٹاف تو موج میں ہیں کیونکہ ایک طر تو ٹیکس وصولی کے لئے جعلی پرچیوں کا استعمال کی جارہا ہے تو دوسری جانب وصولی بھی کم ظاہر کی جارہی ہے ، ٹھیکیدار کے ٹھیکے کے حساب سے جو وصولی ساڑھے چار لاکھ روپے ہونی چاہیئے وہ اب صرف دو لاکھ روپے ظاہر کی جارہی ہے بقایا لاکھوں روپے کرپشن کی نظر ہورہے ہیں ، گزشتہ روز لگنے والی مویشی منڈ ی میں بھی ٹیکس آفیسر غائب رہا ،جھڈو کے شہریوں اور بیوپاریوں خلیل آرائیں ، محمد اشرف ، عبدالرحمان خان سمیت دیگر نے کہا کہ جھڈو مویشی منڈی کو تباہ ہونے سے بچایا جائے اور پیشہ ور ٹھیکیداروں کو ٹھیکہ دیکر جھڈو کی معیشت کو مضبوط بنایا جائے ، شہریوں نے یہ مطالبہ کیا کہ جھڈو مویشی منڈی میں جعلی پرچیاں چلانے والے افسران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔

میرپورخاص میں شائع ہونے والی مزید خبریں