دنیابھرمیں23کروڑافراد دمہ کے مرض میں مبتلا ہیں،

جان لیوامرض سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر ضروری ہیں، ڈاکٹرفریحہ فرحان

منگل 15 جنوری 2019 17:02

ْملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) لیڈی ڈاکٹر فریحہ فرحان نے کہاہے کہ سردیوں میں دمہ کے مریض زیادہ مشکلات کاشکارہوتے ہیں ۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیابھر میں تقریباًً23کروڑ افراد دمہ کے مریض ہیںاورتقریباًً2.5لاکھ انسان اس قابل علاج مرض میں مبتلاہوکرلقمہ اجل بن جاتے ہیں ۔پاکستان میں کل آبادی کاتقریباًً7 فیصددمہ کاشکار ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے ’’اے پی پی ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہاکہ دمہ کی علامات عموماًًبچپن ہی سے شروع ہوجاتی ہیں ۔تاہم یہ کسی بھی عمر کے افرادکولاحق ہوسکتاہے ۔پچاس فیصد دمہ کے مریض 10سال کی عمر سے پہلے ہی اس بیماری کاشکارہوجاتے ہیں ۔یہ بیماری مردوخواتین کویکساں متاثرکرتی ہے ۔بچوں میں عموما لڑکے اس مرض کا زیادہ شکارہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ دمہ کے مریض کوعموماًًکسی چیز سے حساسیت لاحق ہوجاتی ہے جیسے کہ نزلہ ،زکام ،کھانسی ،سانس کے انفیکشن ،گردوغبار ،ہواکی آلودگی ،کچھ خاص قسم کی ادویات مختلف اقسام کے سپرے قالین سے اٹھنے والی گردوغیرہ انہیں متاثرکرتی ہے ،سینے کی جکڑن ،سانس کی تکلیف دمہ کی علامات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگرصحیح وقت پرعلاج نہ کیاجائے تویہ بیماری جان لیواثابت ہوسکتی ہے ،تھوڑی سی احتیاط اورصحیح علاج سے اس بیماری پرمکمل کنٹرول ممکن ہے۔

دمہ کے مریضوں کے لئے مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر میں جیسا کہ بیڈروم میں قالین نہ بچھائیں ،گھرکی صفائی میں بلیچ اورکیمیکل سے پرہیز کریں ،مرد سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں ۔سردی کے وقت گھر سے باہر مت نکلیں اوراگرباہرجانا ضروری ہوتو منہ اورناک کورومال سے ڈھانپ لیں ۔فضائی آلودگی اورٹھنڈی ہواسے بچنا شامل ہے ۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں