منحرف ارکان کے ووٹ کو تسلیم نہ کرنا آئین کے آرٹیکل 95کو ختم کرنے کے مترادف ہے ،محمدرفیق رجوانہ

عدالت آئین کی کسی شق کو ختم یا بنا نہیں سکتی، آئین کے آرٹیکل 95کے تحت ہی عدم اعتماد کے ووٹ کا حق اراکین اسمبلی کو دیا گیا ہے،اور یہ حق آئین دیتا ہے،اس حق کو تسلیم کرنے سے کوئی عدالت روک نہیں سکتی،سابق گورنر

منگل 17 مئی 2022 23:25

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2022ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے سپرم کورٹ کے فیصلے کوآئین کے آرٹیکل 95کو ختم کرنے کے مترادف قرار دیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ منحرف ارکان کے ووٹ کو تسلیم نہ کرنا آئین کے آرٹیکل 95کو ختم کرنے کے مترادف ہے کوئی عدالت آئین کی کسی شق کو ختم یا بنا نہیں سکتی آئین کے آرٹیکل 95کے تحت ہی عدم اعتماد کے ووٹ کا حق اراکین اسمبلی کو دیا گیا ہے،اور یہ حق آئین دیتا ہے،اس حق کو تسلیم کرنے سے کوئی عدالت روک نہیں سکتی،ان حالات میں جب آئین ووٹ دینے کا حق دیتا ہے تو اس کوشمار کیوں نہیں کیا جاسکتا،اس کا ووٹ ہر لحاظ سے شمار ہونے کے قابل ہے،قانون میں میں وہ ووٹ شمار نہیں کیا جاتا جو جعلی ہو،قابل شناخت نہ ہو،یا دیگر وجوہات کی بناء پر اس ووٹ کو غیر قانونی قرار دیا جائے،مگر ووٹر کو اس کے ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا، اب سپریم کورٹ کے اس حد تک کے فیصلے کو پاکستان میں آنے والے وقت میں کبھی بھی کسی وزیر اعظم یا وزیر اعلی کے خلاف عدم اعتماد نہیں ہو سکے گا،جو مطلق العنانیت کو فروغ،واضع رہے کہ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سپریم کورٹ کے منحرف اراکین کے خلاف آنیوالے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں