محکمہ زراعت کی جانب سے سیکرٹری زراعت کو ٹیولپ گارڈن کے حوالہ سے رپورٹ پیش کر دی گئی

پیر 29 مئی 2023 19:26

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2023ء) محکمہ زراعت کی جانب سے سیکرٹری زراعت کو ٹیولپ گارڈن کے حوالہ سے رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ترجمان محکمہ زراعت کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ دنوں ٹیولپ گارڈن جلال آباد کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کا سیکرٹری زراعت جاوید ایوب کی جانب سے سخت نوٹس لیا گیا اور محکمہ سے رپورٹ طلب کی گئی ۔

محکمہ زراعت کی جانب سے سیکرٹری حکومت کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2019-20 اور 2020-21 میں ترقیاتی منصوبہ کے تحت ٹیولپ باغ کے قیام کے لیے ٹیولپ کے بلبز کی خرید پر کل -/3603000 (چھتیس لاکھ تین ہزار) روپے اخراجات آئے جبکہ زمین کی تیاری اور دیگر انتظامات نظامت پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اور شعبہ توسیع کے فیلڈ عملہ کے باہمی اشتراک سے کیے گئے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیولپ کی کاشت کے لیے ہائبرڈ بلبز کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ اگلی نسل میں بطور بیج استعمال نہیں کیا جا سکتا اور اگر استعمال کیا بھی جائے تو 30سے 40 فیصد ہی قابل استعمال بیج حاصل ہو پاتا ہے۔ تاہم پھر بھی آزمائشی بنیادوں پر دوسری بار بھی ٹیولپ گارڈن قائم کیا گیا۔ بعد ازاں ترقیاتی منصوبہ کے اختتام کے باعث ٹیولپ گارڈن کا قیام عمل میں نہیں لایا جا سکا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ حکومت وقت کے احکامات پر فلاور شو کے لیے محکمہ زراعت نے تمام تر انتظامات بغیرکسی حکومتی فنڈ کے مکمل کیے۔ بعد ازاں حکومتی سنٹرل کمیٹی کی جانب سے کشمیر فیسٹیول 2023 ء موخر کیا جاتا رہا۔ فیسٹیول منسوخ ہونے کے باوجود محکمہ کی جانب سے خرید کردہ زیبائشی پودہ جات جلال آباد گارڈن میں تنصیب کروائے گئے ۔ جہاں تک شعبہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کا چارج مہناز اکرم کو دیے جانے کا سوال ہے تو آفیسر موصوفہ سینئر موسٹ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیں جن کا مضمون ہارٹیکلچر ہونے کی بنا پر انہیں اسسٹنٹ ڈائریکٹرزراعت توسیع ضلع پونچھ ہونے کے ساتھ ساتھ نائب ناظم پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کا اضافی چارج دیا گیا جوکہ قواعد کے عین مطابق ہے۔

چونکہ ڈی ڈی او کا ہمہ وقت ہیڈ کوارٹر پرموجود ہونا ضروری ہے اس لیے وقاص عبداللہ اسسٹنٹ ڈائریکٹرزراعت توسیع ضلع مظفرآباد کو ناظم اعلیٰ زراعت کی جانب سے شعبہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کا ڈی ڈی اومقرر کیا گیا جس کے لیے ہارٹیکلچر کی ڈگری ہونا ضروری نہ ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر محکمہ کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ ترجمان نے میڈیا نمائندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ کوئی بھی ایسی خبر شائع کرنے سے پہلے محکمہ کا موقف ضرورحاصل کرلیا کیا کریں۔

متعلقہ عنوان :

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں