بھارت نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا، انوار الحق کاکڑ ، حریت رہنماؤں کی آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی بھر پور پذیرائی

جمعرات 14 دسمبر 2023 20:40

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2023ء) نگران وزیراعظم انوار الحق نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے پاکستان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے، بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔

جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑسے جموں و کشمیر کے حریت رہنمائوں کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں محمود احمد ساگر، غلام محمد صافی، الطاف حسین وانی، سید فیض نقشبندی، شیخ عبدالمتین، سلیم ہارون، شیخ محمد یعقوب، امتیاز وانی، سید منظور شاہ، منظور قادر، حافظ حامد رضا ، مولانا امتیاز صدیق، سید یاسر عباس، سید جواد الحسن سردار امجد یوسف، میاں عبد الوحید، دانیال شہاب مدنی، ڈاکٹر مشتاق سردار، سردار عبد القیوم ، راجہ فاروق حیدر، سردار عتیق اور دیگر شامل تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق بھی موجود تھے۔حریت رہنمائوں نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی یکطرفہ اقدام کی توثیق کی مذمت اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔حریت رہنماؤں کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی بھر پور پذیرائی کی گئی۔

حریت رہنماؤں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے آج کے خطاب نے کشمیریوں کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی ۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں آزاد جموں و کشمیر میں ریاست پاکستان کا پیغام لے کر آیا ہوں کہ پاکستان سیاسی اور سفارتی سطح پر کشمیریوں کی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر مزید بہتر طریقے سے اجاگر کرنے کے لئے وزارت خارجہ اور بیرون ملک پاکستانی مشنز بین الاقوامی تھنک ٹینکس ، میڈیا اور اکادمیہ سے روابط بڑھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن ڈی سی، لندن ، برسلز اور دیگر اہم دارالحکومتوں میں مقدمہ کشمیر کے حوالے سے حکمت عملی بنائی جائے گی۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ اور حریت رہنمائوں کا اجلاس جلد منعقد کرایا جائے گا،حریت رہنما کشمیر کاز کے حوالے سے اپنی اپنی تجاویز دیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز کشمیریوں کی آواز کشمیر کاز کے لئے انتہائی کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم واضح طور پر بھارت کی سپریم کورٹ کی طرف سے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے؛بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں