حکومت آزادکشمیر کا محکمہ تعلیم )کالجز (میںبڑے پیمانہ پر اصلاحات کرتے ہوئے اساتذہ کی حاضری کمپیوٹرائز کرنے کیساتھ ساتھ ان کی ترقیابی کو کارکردگی سے مشروط کرنے کا فیصلہ

کوئی پروفیسر نجی تعلیمی ادارے میں نہیں پڑھا سکے گا‘ اچھی کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کو انعامات بھی دیے جائیںگے جبکہ تبادلہ جات کا نظام مکمل طور پر غیر سیاسی بنیادوںپرہوگا

پیر 10 دسمبر 2018 15:28

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) حکومت آزادکشمیر نے محکمہ تعلیم )کالجز (میںبڑے پیمانہ پر اصلاحات کرتے ہوئے اساتذہ کی حاضری کمپیوٹرائز کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی ترقیابی کو کارکردگی سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، کوئی پروفیسر نجی تعلیمی ادارے میں نہیں پڑھا سکے گا۔ اچھی کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کو انعامات بھی دیے جائیںگے جبکہ تبادلہ جات کا نظام مکمل طور پر غیر سیاسی بنیادوںپرہوگا۔

اپنے دفتر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوے کرنل (ر) وقار نو ر نے کہا کہ کالجز میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کے لیے بائیومیٹرک سسٹم نصب کیا جارہا ہے،بھاری بھرکم تنخواہیں اور گریڈ دینے میں حکومت نے کنجوسی کا مظاہرہ نہیں کیا اب کارکردگی دکھانے میں بھی کسی کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے ،روایتی سسٹم ختم کریں گے ،انتظامی امور میں تبدیلیاں لائیں گے آفیسران اور اساتذہ کرام کھل کر دیانت داری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں کسی کو ان کی تذلیل نہیں کرنے دینگے ،سرکاری سطح پر ڈیڑھ سو کالجز جبکہ پرائیویٹ سیکٹر میں ساڑھے چار سو کالجز کام کررہے ہیں ،پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن کا طریقہ کار تبدیل کررہے ہیں سرکاری شعبہ میں اساتذہ کرام کو کارکردگی کی بنیاد پر فاسٹ ٹریک پروموشنز کی تجویز بھی زیر غور ہے اور ناقص کارکردگی پر ترقی روک بھی سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہفتے میں مختلف کالجز کا اچانک دورہ کرتا ہوں اوروہاں سٹاف کی حاضری چیک کرنے کے ساتھ ساتھ اساتذہ سے ملاقات بھی ہوتی ہے سرکاری نظام پر لوگوں کا اعتماد اسی صورت بحال ہو سکتا ہے جب نتائج بہتر ہوں ،کالجز میں زیادہ پڑھے لکھے اور باصلاحیت اساتذہ کرام موجود ہیں جن کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جائیگا لیکن کارکردگی نہ دکھانے والوں کے لیے کسی کی نہ سفارش سنوں گا نہ ہی کوئی اور بات، وزیراعظم آزادکشمیر نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ تعلیمی معیار بلند کرنے اور سرکاری شعبہ پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھاے جائیں سرکاری ادارے جب پرفارم کرینگے تو عوام کا ان پر اعتماد بحال ہو گا پرائیویٹ سیکٹر کی اجارہ داری بھی ختم ہو گی اور لوگوں کو سہولت بھی ہوگی آج بھی آزادکشمیر میں سرکاری شعبہ میں متعدد تعلیمی ادارے ایسے ہیں جنہیں مثال بنایا جاسکتا ہے اب کام چوری اور بہانہ تراشی اور سفارشی کلچر کی کوئی گنجائش نہیں جائز کام کسی کا رکے گا نہیں اور ناجائز کسی بااثر کا ہوگا نہیں ہمارا میرٹ صرف کام اور اپنی ذمہ داریوں سے عہد ہ برآ ہونا ہے سرکاری اداروں میں تمام تر سہولیات موجود ہیں گراونڈ ہو ،کھلی عمارت اور پورا سٹاف پھر ہر تعلیمی ادارے کے اندر اس بات پر سوچ و بچار ہونی چاہیے کہ کیوں وہاں طلباء کی تعداد کم ہے اور پرائیویٹ سیکٹر میں لوگوں کی کم تنخواہیں ہیں لیکن وہاں تعلیمی معیار کیوں بہتر ہے ہر ادارے کو اپنے معیار کو بہتر کرنے کے لیے ڈسکشن ہونی چاہیے حکومت تمام تر وسائل فراہم کرنے کے لیے تیار ہے سرکاری شعبہ میں زیادہ تر مڈل لوئر مڈل کلاس کے بچے پڑھتے ہیں پروفیسر صاحبان بھی اپنے بچے سرکاری اداروں میں داخل کروائیں گے تو اس سے بہت اچھا تاثر ملے گا ۔

اساتذہ کے تمام جائزمطالبات کے حل کے لیے بھرپور تعاون کرونگا لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بچتی ہے آپ کارکردگی دکھائیں آپ کے تحفظ اور مطالبات پر عملدرآمد کی ذمہ داری میری ہے ۔

متعلقہ عنوان :

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں