ننکانہ صاحب‘ضلع بھر میں دودھ کی فروخت کے نام پربڑی بڑی ڈیریاں اور دوکانیں کھل گئیں

دودھ میں کیمیکل اور یوریا کھاد استعمال ہونے کے باوجود مختلف ادارے پابندی لگانے میں ناکام‘ جگر،معدے،گردے اور سانس کی تکلیف جیسی بیماریاں عام ہو گئیں

جمعرات 7 مئی 2020 13:05

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2020ء)ضلع بھر میں دودھ کی فروخت کے نام پربڑی بڑی ڈیریاں اور دوکانیں کھل گئیں دودھ میں کیمیکل اور یوریا کھاد استعمال ہونے کے باوجود مختلف ادارے پابندی لگانے میں ناکام رہے جس کے باعث جگر،معدے،گردے اور سانس کی تکلیف جیسی بیماریاں عام ہو گئیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متعدد مرتبہ کیا جانے والا اپریشن بھی بے سود آنے لگا دیگر اضلاع سے بھی دودھ کی ترسیل جاری ضلع ننکانہ صاحب میں جدید لیبارٹری قائم کر کے دودھ کے نمونہ جات لے کر ٹیسٹوں کی ضرورت عوامی سماجی حلقوں کا ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر حکام سے اصلاح احوال کامطالبہ۔

(جاری ہے)

سروے رپورٹ کے مطابق ننکانہ صاحب،شاہ کوٹ،سانگلہ ہل و گردونواح میں دیگر اضلاع و علاقوں سے دودھ کی بڑی مقدار روزانہ استعمال کیلئے لائی جاتی ہے جس میں کیمیکل اور یوریا کھاد کے استعمال کے بعد دودھ کا ذائقہ اور دودھ کے اندر گاڑھا پن پیدا ہو جاتا ہے اس کے پینے سے لذت کا اندازہ بھی لگانا مشکل ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے ضلع بھر میں بڑی بڑی شاپس کے اندر یومیہ ٹینکروں کے حساب سے دودھ منہ مانگی قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے جس سے شہری مختلف موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں خصوصاً شیر خوار بچے اس مافیا کانشانہ بن رہے ہیں واضح رہے کے مضر صحت دودھ کا استعمال جگر،گردے اور معدے کو خاص طور پر ٹارگٹ بناتا ہے عوامی و سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر ننکانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع ننکانہ صاحب میں جگہ جگہ قائم ڈیریز پر چھاپے مار کر دودھ کے سیمپل حاصل کرکے انہیں فوری چیک کیا جائے اور ملاوٹ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔

ننکانہ صاحب میں شائع ہونے والی مزید خبریں