سانگلہ ہل ریت ومٹی سے بھری ٹرالیاں مقامی انتظامیہ اورمحکمہ ماحولیات کے افسران کے منہ چڑانے لگیں

سانگلہ ہل مٹی اور ریت سے لدی ہوئی ٹرالیاں عوام کے لیے وبال جان بن گئیں،اس سلسلہ میں متعلقہ افسران نے پراسرار خاموشی اختیار کر لی

منگل 23 اپریل 2024 12:39

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) سانگلہ ہل ریت ومٹی سے بھری ٹرالیاں مقامی انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات کے افسران کے منہ چڑانے لگیں۔مٹی اور ریت سے لدی ہوئی ٹرالیاں عوام کے لیے وبال جان بن گئیں،اس سلسلہ میں متعلقہ افسران نے پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔بدصورت ہاتھی کی طرح متعلقہ افسران رشوت کی حرام کمائی سے پیٹ بھرنے تک محدود ہوچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دن کے اوقات میں مٹی اور ریت سے لدی ہوئی ٹرالیوں پر ترپال ڈالنے کے حکومتی احکامات کے باوجود سانگلہ ہل سٹی و گردونواح کے روڈوں پر سینکڑوں ریت اورمٹی سے لدی ٹریکٹر ٹرالیاںبغیر ترپال ڈالے گزرتی ہیں جن سے اڑ کر گرنے والی مٹی اور ریت سے راہگیروں خصوصاً موٹر سائیکل سواروں کو سخت اذیت کا سامنا ہے اور اچانک مٹی اور ریت آنکھوں میں چلے جانے سے حادثہ کا بھی خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

متعلقہ ضلعی افسران کی جانب سے بلا نمبری ٹریکٹروں پر بغیر لائسنس کے ڈرائیوروں کو روڈوں پر بندے مارنے کے پرمٹ جاری کر رکھے ہیں ریت و مٹی سے بھری ہوئی تیز رفتار ٹریکٹر ٹرالیاں ماحول کو آلودہ کرنے کا موجب بننے لگیں جس کے باعث روڈوں پر سفر کرنے والے راہگیر مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔سانگلہ ہل کے شہریوں،عوامی سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر ننکانہ،محکمہ ماحولیات،ٹریفک پولیس افسران سمیت اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

ننکانہ صاحب میں شائع ہونے والی مزید خبریں