رخشانی قبیلہ کے طائفہ جمالدینی و طائفہ ماندائی کے مابین خونی رنجش کا رخشانی قومی اتحاد کے چیئرمین میر رحمت اللہ رخشانی کے کاوشوں سے تصفیہ ہوگیا

ہفتہ 19 دسمبر 2020 16:31

نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 دسمبر2020ء) رخشانی قبیلہ کے طائفہ جمالدینی و طائفہ ماندائی کے مابین خونی رنجش کا رخشانی قومی اتحاد کے چیئرمین میر رحمت اللہ رخشانی کے کاوشوں سے تصفیہ ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق 2016 میں کیڈٹ کالج کے قریب معمولی رنجش پر فائرنگ سے ملک وحید کرم زئی جمالدینی جان بحق جبکہ نصیر احمد کرم زئی اور ظاہر جمالدینی زخمی ہوگئے تھے۔

جسکی وجہ سے حاجی عبدالکریم ماندائی اور حاجی میر حیات خان جمالدینی کے خاندانوں کے مابین خونی رنجش چل رہی تھی۔رخشانی قومی اتحاد کے چیئرمین میر رحمت اللہ رخشانی،ملک ادریس بادینی،حافظ فرید احمد مینگل میر بالاچ خان جمالدینی و لشکر خان ماندائی و دیگر کی کوششوں سے دونوں خاندانوں کے مابین خونی رنجش کا پرامن تصفیہ ہوگیا۔

(جاری ہے)

رخشانی قومی اتحاد کے چیئرمین میر رحمت اللہ رخشانی کے سربراہی میں خلق جمالدینی میں شفیع محمد جمالدینی کے رہائش گاہ پر بلوچی میڑھ لے گئے کرم زئی جمالدینی کے بزرگ سفید ریش حاجی میر حیات خان جمالدینی نے میڑھ کو قبول کیا اور بلوچی روایات کے تحت خونی رنجش کا پرامن تصفیہ کیا۔

اس موقع پرحافظ فرید مینگل، میر بالاچ خان جمالدینی ، مولوی عبد العزیز رخشانی، قاری عبد الباسط ماندائی ، میر عرفان بادینی۔ ملک ادریس، حاجی سلام جان ماندائی، میر لشکر خان ماندائی، جاوید بادینی،میر سعید احمد ماندائی،حاجی نور احمد ماندائی ،حاجی فاروق ماندائی ،حاجی عطاء اللہ جمالدینی ،شفیع محمد جمالدینی ،گل محمد جمالدینی ،عبدالعزیز جمالدینی ،نصراللہ جمالدینی سمیت دیگر درجنوں قبائلی عمائدین موجود تھے۔

قبائلی جرگہ سے چیئرمین رخشانی قومی اتحاد میر رحمت اللہ رخشانی،مولوی عبدالعزیز رخشانی اور قاری عبدالباسط ماندائی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قبائلی رنجشوں کا خاتمہ وقت کا اہم ضرورت بن چکا ہے۔قبائل تنازعات کو پرامن بلوچی روایات کے مطابق حل کرنے سے ہی علاقہ ترقی و امن کے شاہراہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔تمام خیر خواہ قبائلی تنازعات کے خاتمے کے لئے کوششیں کریں۔

متعلقہ عنوان :

نوشکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں