صوبائی وزیر صمصام بخاری کی ڈی ڈی او ایچ رینالہ خورد کو دھمکی آمیز کال

خود ہی کہہ کر اپنا تبادلہ کہیں اور کرا لیں کیونکہ اگر صمصام بخاری نے ان کا تبادلہ کرایا تو وہ یاد رکھیں گے، صوبائی وزیر کی دھمکی

Khurram Aniq خُرم انیق جمعہ 19 جون 2020 16:02

صوبائی وزیر صمصام بخاری کی ڈی ڈی او ایچ رینالہ خورد کو دھمکی آمیز کال
رینالہ خورد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-19جون2020ء) صوبائی وزیر صمصام بخاری کی ڈی ڈی او ایچ رینالہ خورد کو دھمکی آمیز کال کے بعد ان کی کال ریکارڈنگ لیک ہو گئی ہے۔ لیک آڈیو کال میں سنا گیا ہے کہ وہ ڈاکٹر احسان الہٰی کو فون کر کے ایک مریض کی لاش لواحقین کو دینے کا کہہ رہے ہیں جس پر ڈاکٹر احسان نے یہ کہہ کر منع کر دیا ہے کہ مریض میں کورونا کا شک موجود ہے اس لئے ابھی لاش حوالے نہیں کر سکتے۔

تاہم اس پر صوبائی وزیر صمصام بخاری آگ بگولہ ہو گئے اور ڈاکٹر احسان الہٰی کو کہنے لگے کہ وہ خود ہی کہہ کر اپنا تبادلہ کہیں اور کرا لیں کیونکہ اگر صمصام بخاری نے ان کا تبادلہ کرایا تو وہ یاد رکھیں گے۔ 
بات کرتے ہوئے صمصام بخاری کے لہجے میں غصے کی شدت کو دیکھا گیا ہے کیونکہ ڈاکٹر نے ان کی بات ماننے سے انکار کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

صمصام بخاری نے آڈیو کال کے دوران بار بار کوشش کی کہ کسی طرح لاش کو ورثا کے حوالے کر دیا جائے تا کہ وہ تدفین کر سکیں لیکن ڈاکٹر احسان الہٰی ان کی باتوں میں نہ آئے اور اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے کرتے رہے۔ تا ہم ڈاکٹر احسان الہٰی اپنے موقف کی حمایت میں صمصام بخاری سے کہتے ہیں کہ وہ عجیب بات کر رہے ہیں جس پر صمصام بخاری جھاڑ پلاتے ہوئے ان سے اپنے الفاظ واپس لینے کا کہتے ہوئے زور دیتے ہیں کہ ڈی ڈی او ایچ بحث مت کرے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں بھی کورونا کا وار تیز ہو گیا ہے جس کے بعد اگر کوئی شخص کورونا سے جاں بحق ہو گیا ہو یا اس میں کورونا کے ہونے کا شک بھی موجود ہو تو اس کی لاش کو لواحقین کے حوالے نہیں کیا جاتا اور کوشش کی جاتی ہے کہ دیگر افراد کو بھی معیت سے دور رکھا جائے، لیکن یہاں صوبائی وزیرنے اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اپنے کسی خصوصی جاننے والے کی لاش کو لواحقین کے حوالے کروانے کی کوشش کی ہے۔

اوکاڑہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں