سرحد چیمبر آف کامرس نے پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ مسترد کر دیا

پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ میں صنعتی پیداواری لاگت بڑھنے کے باعث اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں سطح پر بڑھے گی، حسنین خورشیداحمد

جمعہ 27 مئی 2022 23:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2022ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حسنین خورشیداحمد نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات میں تاریخی اضافہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ فوری طور پرواپس لے کیونکہ حکومتی فیصلہ نہ صرف ملک کی تباہ حال معیشت کے لئے کافی نقصان دہ ثابت ہوگا بلکہ پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ میں صنعتی پیداواری لاگت بڑھنے کے باعث اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں سطح پر بڑھے گی جس سے ملک میں مہنگائی کا ایک طوفان برپا ہوگا عام آدمی کی پہلے ہی قوت خرید جواب دے چکی ہے اس فیصلے سے مزید متاثر ہوگا ۔

گذشتہ روز ایک بیان میں سرحد چیمبر کے صدر حسین خورشید احمد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 30 روپے فی لیٹر پٹرول کی قیمت میں اضافہ کو ملکی معیشت کے لئے زہرقاتل اور کاروبار ،ْ صنعتی مخالفت اقدام قرار دیا ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت معاشی بدحالی کی طرف تیزی سے گامزن ہے ۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر کاروباری طبقہ بے شمار مشکلات سے دوچار ہے ۔

کاروبار اور صنعتیں چلانے مشکل ہی ناممکن ہوچکی ہیں ۔ ایسے حالات میں حکومت کو کاروباری اور صنعتوں کو سہارا دینے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں لیکن آئے روز بجلی ،ْ گیس اور پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ سے نہ صرف گرتی ہوئی ملکی معیشت کو مکمل طور پر ختم کرنے کے درپے پر ہے بلکہ کاروبار اور صنعتوں بھی بند ہوتی جا رہی ہیں جس سے ملک بھر میں بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

مہنگائی کے روزانہ کی بنیادوں پر اضافہ سے ملک کے ہر طبقہ شدید متاثر ہے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کی ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کی پیروی کرنا ملک کی معیشت ،ْ کاروبار اور صنعتوں کے لئے موزوں نہیں ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک میں آزاد معاشی پالیسیاں بنانے کی اشد ضرورت ہے اور ملک کو بیرونی قرضوں کے گرداب سے نکالا جائے اور پاکستان میں معاشی طور پر خو د انحصار ملک بنایا ہے۔

سرحد چیمبر کے صدر حسنین خورشید احمد نے مزید کہا کہ معاشی پالیسیوں میں عدم تسلسل کے باعث ملکی برآمدات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر ،ْ تجارتی خسارہ ،ْ بجلی و گیس کے بحران سے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پرپہنچادیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ موجودہ حکومت فیصلوں کو کافی دانشمندی اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد اٹھانا چاہئے تاکہ آئی ایم ایف کی ایماء پر دائو پر لگی ہوئی ملکی معیشت کو استحکام کو پہنچایا جاسکے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ کے فیصلہ کو فوری طور پر واپس لے اور ملک کی معیشت کوترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے کاروباری طبقہ کے لئے خصوصی مراعات کا اعلان کریں ۔ انہوں نے واضح کیا اگر حکومت نے اپنی معاشی اور کاروبار دشمن پالیسیوں پر نظرثانی نہ کی تو ملک کی معیشت دیوالیہ پن کا شکار ہے جو کہ ملک اور عوام ،ْ کاروبار کے لئے کسی صورت بھی سود مند نہیں ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں