خیبر پختونخوا،تاجر و صنعت کار قوم کے معمار کے موضوع پرمئی کے دوسرے ہفتے میں کانفرنس کے انعقاد کے لئے تیاریوں کا آغاز

جمعرات 21 مارچ 2024 23:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2024ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام خزانوں بھرا خیبر پختونخوا ٗ تاجر و صنعت کار قوم کے معمار کے موضوع پرمئی کے دوسرے ہفتے میں کانفرنس کے انعقاد کے لئے تیاریوں کا آغاز کردیاگیا ہے اوراس ضمن میں شہر بھر میں کانفرنس کے حوالے سے باضابطہ تشہیری مہم بھی شروع کی گئی جس کے تحت مختلف چوکوں اور شاہراہوں پر بڑے سائز کے بل بورڈز نصب کئے گئے ہیں جس کے ذریعے ایک پیغام دیاگیا ہے کہ خزانوں بھرا خیبر پختونخوا ترقی کے سفر میں کیوں پیچھے ہے جبکہ صوبے کے تاجرو صنعت کار پریشان حال اور مشکلات سے دوچار ہیں اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار کیوں ۔

؟سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق نے کانفرنس کے حوالے سے گذشتہ روز ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بے شمار قدرتی وسائل ہیں ،اس کے باوجود صوبے کی بزنس کمیونٹی ٗ تاجر و صنعت کار کافی مشکلات سے دوچارہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ خزانوں سے بھرا صوبہ ہے لیکن اس کے باوجود ترقی پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی ہے جس کی وجہ سے دیگر صوبے کی نسبت خیبر پختونخوا مقابلے کی دوڑ میں کافی پیچھے رہ چکا ہے۔

پشاور کی معروف ترین شاہراہ پر نصب ایک بڑے بل بورڈ پر درج ہے کہ ایک طرف بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور دوسری جانب صوبے بھر کے تاجر اورسرمایہ کار مایوس ہوچکے ہیں۔ اس سائن بورڈ کا ایک مقصد مقتدر حلقوں کی توجہ اس اہم ترین مسئلہ کی جانب مبذول کروائی ہے کہ وسائل کے باوجود خیبر پختونخوا ترقی کے سفر میں پیچھے کیوں ہے؟ موجودہ حالات کے تناظر میں خیبر پختونخوا میں کوئی بڑا سرمایہ کار سرمایہ کاری نہیں کر رہا ہے جبکہ صوبہ میں بیروزگاری کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ویزے حاصل کرکے بیرون ملک روزگار کی تلاش میں صوبہ چھوڑرہے ہیں۔

سرحد چیمبر کے صدرفواد اسحق نے کہا کہ کانفرنس میں سیاسی اکابرین حکومتی نمائندوں ٗ متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو دعوت دی جائے گی اور ایک مشترکہ روڈ میپ اور چارٹر آف اکانومی تشکیل دی جائے گی تاکہ اس خزانوں بھرا صوبے خیبر پختونخوا میں دیرپا ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے اور یہاں کی صنعتوں اور کاروبار کی بہتری اور ترقی کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع میسر کئے جاسکیں۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں